سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا میں 36 ہزار کینال وقف املاک کی اراضی پر ملکیت کے حوالے سے دائر درخواستیں خارج کر دیں، وقف املاک اللہ تعالیٰ کی زمین ہے اس کا کوئی اور مالک نہیں بن سکتا‘درخواست گزار محکمہ اوقاف خیبر پختونخواہ کیساتھ بہتر شرائط پر لیز معاہدہ کر سکتے ہیں،جواد ایس خواجہ کے ریمارکس

منگل 17 جون 2014 08:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جون۔2014ء)سپریم کورٹ نے تحصیل تخت بائی ضلع مردان خیبر پختونخوا میں 36 ہزار کینال وقف املاک کی اراضی پر ملکیت کے حوالے سے اقبال خان اور حبیب اللہ وغیرہ کی درخواستیں خارج کر دیں اور قرار دیا ہے کہ وقف املاک اللہ تعالی کی زمین ہے اس کا کوئی اور مالک نہیں بن سکتا۔درخواست گزار محکمہ اوقاف خیبر پختونخواہ کے ساتھ بہتر شرائط پر لیز معاہدہ کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ فیصلہ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے پیر کے روز جاری کیا ہے۔36 ہزار کینال اراضی کی ملکیت کا دعوی1987 سے چلا آرہا تھا جس کا26 سال بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا ۔درخواست گزاروں کی جانب سے وسیم سجاد ایڈووکیٹ جبکہ محکمہ اوقاف کی جانب سے عبد العزیز کنڈی ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پہلے بھی فیصلہ دیا تھا اور کہا تھا کہ لیز ایگریمنٹ کیا جائے تاہم محکمہ اوقاب نے نئے اشتہار کے تحت معاہدہ کرنے کے لئے کہا تھا جس کے خلاف اقبال وغیرہ سپریم کورٹ آئے تھے جہاں ان کی درخواستیں خارج کر دی گئیں۔

متعلقہ عنوان :