ملتان ، مبینہ مسلح افراد نے چیف جسٹس کے بھتیجے کو گھر سے دفتر جاتے ہوئے اغواء کرلیا، پولیس تھانہ کتب پور نے نامعلوم ملزمان کے خلاف زیر دفعہ 365 مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی، شہبازشریف کا اغواء کی خبر کا نوٹس، رپورٹ طلب

منگل 17 جون 2014 08:02

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جون۔2014ء)ملتان میں مبینہ مسلح افراد نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق جیلانی کے بھتیجے کو گھر سے دفتر جاتے ہوئے اغواء کرلیا ۔ تفصیلات کے مطابق سوموار کی صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب نامعلوم مبینہ مسلح افراد نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق جیلانی کے چھوٹے بھائی زاہد جیلانی سابق ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے جواں سال صاحبزادے عمر جیلانی جو ایک حساس ادارے میں انسپکٹر کی پوسٹ پر ملازم تھے ان کو گھر سے دفتر جاتے ہوئے اغواء کرلیا۔

واقعہ کی اطلاع ملنے پر ملتان پولیس نے ضلع بھر کی ناکہ بندی کردی تاہم تاحال عمر جیلانی کا کوئی سراغ نہ ملا ہے۔بتایا گیا ہے کہ عمر جیلانی جو حساس ادارے میں انسپکٹر کے عہدے پر ملتان میں تعینات ہیں سوموار کی صبح ساڑھے بجے کے قریب اپنے گھر گارڈن ٹاؤن سے گاڑی پر اپنے آفس جارہے تھے کہ گھات لگائے نامعلوم مسلح افراد نے جو ایک موٹر سائیکل اور ایک کار پر سوار تھے عمر جیلانی کو کو گن پوائنٹ پر اغواء کرلیا۔

(جاری ہے)

اور موقع سے فرار ہوگئے۔

ایس پی کینٹ ملتان محمود الحسن کے مطابق پولیس تھانہ کتب پور نے نامعلوم ملزمان کے خلاف زیر دفعہ 365 مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ملتان کے علاقے گارڈن ٹاؤن سے حساس ادارے کے آفیسرکے اغوا کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ مغوی آفیسرکی بازیابی کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں اور اس سلسلے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے ۔