مصر، اخوان المسلمون کے رہنما محمد بدیع ، انکے سینکڑوں حامیوں کو سزائے موت سنا دی گئی، ملزمان کوگزشتہ برس الاضوا نامی شہر میں پولیس اسٹیشن پر حملے کا جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی گی

اتوار 22 جون 2014 08:19

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جون۔ 2014ء ) مصر کی ایک عدالت نے اخوان المسلمون کے روحانی رہنما محمد بدیع ان کے 182 حامیوں کو سزائے موت سنا دی ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق قاہرہ کے جنوب میں واقع المنیا نامی شہر میں ایک فوجداری عدالت کے جج سعید یوسف نے ان ملزمان کو گزشتہ برس چودہ اگست کو الاضوا نامی شہر میں واقع ایک پولیس اسٹیشن پر حملے میں ملوث پایا۔

اس واقعے میں ایک پولیس اہلکار اور ایک شہری مارا گیا تھا۔

(جاری ہے)

مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کو فوج کی طرف سے معزول کرنے کے بعد اخوان المسلمون کے خلاف شروع ہونے والے کریک ڈاوٴن کے نتیجے میں محمد بدیع کو دوسری مرتبہ موت کی سزا سنائی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ قاہرہ کی ایک جیل میں قید محمد بدیع المنیا کی عدالت میں پیش نہیں کیے گئے۔مصری اور بین الاقوامی سطح پر سرگرم انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس مقدمے کی کارروائی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ برق رفتاری سے چلائے جانے والے اس مقدمے کی شفافیت پر سوالات اٹھائے جا سکتے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس عدالتی فیصلے کو ’پیچھے کی طرف ایک منفی قدم‘ قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :