کراچی ، قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ۔پولیس کی جانب سے آپریشن میں تیزی کے باوجود شہر کراچی میں چار افراد اندھی گولیوں کا نشانہ بن گئے، قلندریہ چوک پر تیز رفتار بس نے بس اسٹاپ پر کھڑے 3 افراد کو کچل ڈالا

اتوار 22 جون 2014 08:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جون۔ 2014ء)کراچی میں قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے۔پولیس کی جانب سے آپریشن میں تیزی کے باوجود شہر کراچی میں ہفتے کے روز بھی چار افراد اندھی گولیوں کا نشانہ بنے۔جبکہ دوسری جانب قلندریہ چوک پر تیز رفتار بس نے بس اسٹاپ پر کھڑے 3 افراد کو کچل ڈالا۔ شہر کراچی میں ڈاکٹر اور خاتون سمیت مزید چار شہریوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔

جبکہ دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں میں سات دہشگرد مارے گئے۔گلبہار میں فائرنگ سے ڈاکڑ جان بحق ہوگیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کو ٹاگٹ کیا گیا ہے تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ یہ واقع ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے یا پھر مذہبی بنیاد پر ڈاکٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔جبکہ کلفٹن کے علاقے گذری سے خاتون کی پھندہ لگی لاش برآمد ہوئی۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق مقتولہ کی شناخت نائلہ کے نام سے کی گئی۔

ادھر بلد یہ ٹاؤن میں اسکول کے قریب نامعلوم افراد نے رضوان نامی شخص کی جان لی۔ تو وہیں نیوکراچی میں فائرنگ سے انعام نامی شخص گولیاں لگنے سے جان کی بازی ہار گیا۔ دوسری جانب رینجرز اور پولیس نے منگھوپیر، لیاری اور پاک کالونی میں کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے سات دہشتگرد مارگرائے ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

جبکہ دوسری جانب قلندریہ چوک پر تیز رفتار بس نے بس اسٹاپ پر کھڑے 3 افراد کو کچل ڈالا جس کے نتیجے میں ایک بچی سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے جاں بحق ہونے والوں کو عباسی اسپتال منتقل کیا گیا ۔ واقع کے بعد مشتعل افراد نے بس کو آگ لگا دی ہے جبکہ بس کا ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس بس کے مالک اور ڈرائیور کی تلاش کر رہی ہے ۔اور بہت جلد انھیں گرفتار کر کے قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :