حزب اللہ انسانی اعضاء کی تجارت کے مکروہ دہندے میں ملوث ہے، شامی نیشنل کونسل کا الزام

منگل 8 جولائی 2014 06:58

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جولائی۔2014ء)حکومت مخالف شامی اتحاد شامی نیشنل کونسل(سی این سی) نے الزام لگایا ہے کہ بشار نواز لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سنگین نوعیت کے مالی بحران کا شکار ہے۔ ایران کے مالیاتی بحران نے حزب اللہ کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد شدت پسند تنظیم شامی پناہ گزینوں کے مسروقہ اعضاء کی تجارت کے مکروہ دہندے جیسے ذرائع آمدن کا سہارا لینے پر مجبور ہوگئی ہیلبنانی اخبار"النہار" کی رپورٹ کیمطابق شامی پناہ گزین، حزب اللہ کے جرائم پیشہ عناصر اور انسانی اعضاء کی فروخت میں ملوث گینگ کا آسان شکار ہیں۔

شام میں جاری خانہ جنگی اور شورش سے فائدہ اٹھا کر حزب اللہ پناہ گزینوں کے جسمانی اعضا کی فروخت کے ذریعے اپنے مالی وسائل پورے کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

شام میں اپنے گھر بار چھوڑ کر مسلسل نقل مکانی کرنے والے شہریوں کی مشکلات کی آڑ میں حزب اللہ انہیں بلیک میل کرتی اور ان سے جگر اور پھیپھڑے خرید کرکے انہیں آگے فروخت کیا جاتا ہے۔

تنظیم کے کارکن کسی شخص سے چند سو ڈالر کے عوض اس کے پھیپھڑے خرید کرانہیں عالمی مارکیٹ میں 60 ہزار ڈالرز تک فروخت کر رہے ہیں۔

اخبار کے مطابق شامی نیشنل کونسل کی جانب سے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں حزب اللہ کے ساتھ تعاون کرنے والے ایک ذریعے کے حوالے سے اطلاع دی گئی ہے کہ حزب اللہ شامی پناہ گزینوں کے اعضاء کی تجارت پراس لیے مجبور ہوئی کہ اسے بیرون ملک سے ملنے والے فنڈز میں غیرمعمولی کمی آگئی ہے جبکہ شام کی خانہ جنگی میں حزب اللہ کے جنگجووٴں کو بھیجنے کے اخراجات بھی تنظیم پر ایک بڑا بوجھ بن رہے ہیں۔

شام کی جنگ میں شمولیت کے باعث حزب اللہ کا 35 سے 40 فیصد بجٹ شام میں اخراجات پر صرف ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہنگامی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے حزب اللہ نے ایک ایمرجنسی فنڈ ریزنگ پلان ترتیب دیا ہے۔ گوکہ حزب اللہ کو ایران کی جانب سے اب بھی امداد مل رہی ہے اس امداد میں غیر معمولی کمی آ گئی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ چونکہ حزب اللہ پر انسانی اعضاء کی تجارت کے دھندے کا الزام ایک ایک اہم ذریعے نے کیا ہے تاہم اس دعوے کی غیر جانبدار حلقوں کی جانب سے تصدیق نہیں کیی جا سکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی حزب اللہ مغربی افریقا اور جنوبی امریکا میں اپنے ہم خیال گروپوں کی مدد سے اب بھی ان ملکوں سے فنڈز حاصل کی کوشش کررہی ہے۔ جنوبی امریکا اور مغربی افریقا میں ایران نواز صدر بشارالاسد کے حامی عناصر تنظیم کو بھرپور رقوم فراہم کررہے ہیں۔ اس کے باوجود حزب اللہ کا بجٹ خسارے میں ہے۔