کسی بھی پروگرام پر کامیابی سے عملدرآمد کیلئے نجی وسرکاری شعبہ کی شراکت ضروری ہے، سائرہ افضل تارڑ ، بیماریوں سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ جات اور پولیو کے خاتمہ کیلئے حکومت اور روٹری کلب میں شراکت دار ی پر یقین رکھتی ہوں، تقریب سے خطاب

منگل 8 جولائی 2014 06:53

اسلام ابٓاد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جولائی۔2014ء)وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ کسی بھی پروگرام پر کامیابی سے عملدرآمد کیلئے نجی وسرکاری شعبہ کی شراکت ضروری ہے اور یہی وجہ ہے کہ بیماریوں سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ جات اور پولیو کے خاتمہ کیلئے حکومت اور روٹری کلب میں شراکت دار ی پر یقین رکھتی ہوں۔

انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں روٹری کلب اسلام آباد میٹروپولیٹن کی تقریب سال 2014-15ء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ روٹری کلب اور حکومت میں پولیو کے خاتمہ اور بیماریوں سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ جات میں شراکت داری مثبت اقدام ہے۔ جس کے سودمند نتائج برآمد ہوں گے۔وزیر مملکت نے روٹری کلب کے اراکین کی طرف سے کئی اضلاع میں حفاظتی ٹیکہ جات کے توسیع پروگرام کے مراکز اور ہیلتھ کیمپس کے قیام کو سراہا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے روٹری کے اراکین کی توجہ شمالی وزیرستان کے بے گھر ہونے والے افراد کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ان افراد میں انتہائی نامساعد حالات میں اپنے گھر باہر چھوڑے ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ملک میں حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کو مضبوط بنانے کا یہی وقت ہے کیونکہ بیماریوں سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ جات کا نامکمل اور ناقص ہونا پاکستان میں پولیو کے مرض کا باعث ہے۔

اس لئے میں اس پلیٹ فارم سے روٹری کلب کے اراکین سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ملک میں بیماریوں سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کو مزید تقویت دیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں پولیو کے 90اور خسرہ کے ہزاروں کیس ہمارے لئے انتباہ ہیں کہ ہم حفاظتی ٹیکہ جات کے نظام کو مضبوط اور بہتر بنانے کیلئے اپنی کوششیں دوگناہ کردیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور جدید ترین ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے استعمال کا دور ہے اور ہمیں بیماریوں سے بچاؤ کیلئے حفاظتی ٹیکہ جات بارے عوام میں شعور و آگاہی پیدا کرنے پر بھرپور توجہ دینی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :