بھارت، ریاست بہار میں پولیس نے ایک ہوٹل میں فرضی ناموں کے ساتھ قیام پذیر دو جوڑوں کی خفیہ ملاقاتوں کو شادی میں تبدیل کر دیا

منگل 8 جولائی 2014 07:03

بہار(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جولائی۔2014ء)بھارتی ریاست بہار میں پولیس نے ایک ہوٹل میں فرضی ناموں کے ساتھ قیام پذیر دو جوڑوں کی خفیہ ملاقاتوں کو شادی میں تبدیل کر دیا۔بھگلپور نامی قصبے کے پولیس انسپکٹر کنہیا لال نے بھارتی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم گھر سے فرار ہونے والے ایک جوڑے کی تلاش میں ایک ہوٹل میں پہنچے۔ ہمیں مفرور جوڑا تو نہیں ملا، لیکن ہمیں یہ دو مرد اور دو خواتین مل گئیں جو فرضی ناموں کے ساتھ بطورِ میاں بیوی ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے۔

لگتا ہے کہ یہ لوگ ایک دوسرے سے ملنے کے لیے کچھ عرصے سے شہر کے مختلف ہوٹلوں میں بْکنگ کرا رہے تھے۔پولیس انسپکٹر نے مذید بتایا کہ ان کی ایک ساتھی پولیس افسر ریتا کماری نے ’ان عاشقوں کو قائل کر لیا کہ اس طرح ہوٹل سے پکڑے جانے کی بدنامی سے بچنے کا واحد طریقہ یہی ہے آپ لوگ آپس میں شادی کر لیں۔

(جاری ہے)

پکڑے جانے والے جوڑوں میں سے ایک شخص بھگلپور کے قریبی قصبے امرپور میں ریلوے میں کلرک ہے اور لڑکی بھگلپور کالج کی طالبہ ہے، جبکہ دوسرے مرد اور خاتون کا تعلق بھگلپور سے ہی اور وہ دونوں آپس میں رشتہ دار ہیں۔

دونوں جوڑوں کی شادی تھانے کے سامنے ہی واقع ایک مندر میں کرائی گئی۔ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کی یہ تقریب بہت سادہ تھی اور اس میں دونوں دولہوں اور دلہنوں کے عزیزوں نے بھی شرکت کی۔ انسپکٹر کنہیا لال کا کہنا تھا کہ ’اس موقع پر کوئی جہیز نہ دیا گیا اور نہ ہی لیا گیا۔اخبار نے یہ نہیں بتایا کہ دونوں جوڑوں یا ان کے عزیزوں کا ان شادیوں کے بارے میں کیا کہنا تھا۔

متعلقہ عنوان :