2014 فیفا ورلڈ کپ،میگا ایونٹ کا پہلا سیمی فائنل برازیل اور جرمنی کے درمیان آج کھیلا جائے گا، دوسرا سیمی فائنل 9 جولائی کو دو مرتبہ کی عالمی چیمپئن ارجنٹائن اور 2010 ورلڈ کپ کی فائنلسٹ ہالینڈ کے مابین کھیلا جائے گا،برازیل کی ٹیم میں ماضی والی بات نہیں، جرمن کوچ، ’فٹبال کا روایتی برازیلی انداز بہت کم باقی رہ گیا ہے اور آخر میں یہ ریفری کا کام ہے کہ وہ صحیح سزا دے،میرے خیال میں یہ ایک ایسا میچ ہوگا جس میں جسمانی ٹکراوٴ زیادہ دیکھنے کو ملے گا،یوآخیم لوو

منگل 8 جولائی 2014 06:43

برازیلیہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جولائی۔2014ء) 2014 فیفا ورلڈ کپ کی سیمی فائنل لائن اپ مکمل ہو گئی، میزبان برازیل، جرمنی، ارجنٹائن اور ہالینڈ نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق برازیل میں جاری 20 واں فیفا ورلڈ کپ اختتامی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، میگا ایونٹ کا پہلا سیمی فائنل برازیل اور جرمنی کے درمیان آج منگل کو کھیلا جائے گا۔

کوارٹر فائنل سٹیج میں برازیل نے کولمبیا اور جرمنی نے فرانس کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔ برازیل کی ٹیم سب سے زیادہ پانچ مرتبہ عالمی کپ جیت چکی ہے جبکہ جرمنی نے تین بار یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔ دوسرا سیمی فائنل 9 جولائی کو دو مرتبہ کی عالمی چیمپئن ارجنٹائن اور 2010 ورلڈ کپ کی فائنلسٹ ہالینڈ کے مابین کھیلا جائے گا۔

(جاری ہے)

ادھرجرمنی کے کوچ یوآخیم لوو نے کہاہے کہ برازیل کی موجودہ فٹبال ٹیم اس طریقے سے نہیں کھیل رہی جس کے لیے وہ روایتی طور پر ماضی میں مشہور رہی ہے۔

غیرملکی خبررساں ا دارے کے مطابق جرمنی کی ٹیم آج (منگل کو) 2014 کے ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں برازیل کے خلاف میدان میں اترنے والی ہے اور جرمن کوچ کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں یہ ایک ایسا میچ ہوگا جس میں جسمانی ٹکراوٴ زیادہ دیکھنے کو ملے گا۔یوآخیم لوو کا کہنا تھا کہ وہ دیگر کسی بھی ٹیم کے مقابلے میں زیادہ جارحانہ انداز میں کھیل رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ’فٹبال کا روایتی برازیلی انداز بہت کم باقی رہ گیا ہے اور آخر میں یہ ریفری کا کام ہے کہ وہ صحیح سزا دے۔اس ٹورنامنٹ میں اب تک جس میچ میں سب سے زیادہ (54) فاوٴل ہوئے وہ برازیل کا کولمبیا کے خلاف کوارٹر فائنل میچ تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ ’میں مقابلے میں سختی دکھانے کا حامی ہوں لیکن برازیل کے کچھ فاوٴل حد سے باہر تھے۔

شوائن سٹائگر نے کہا کہ ’خطرناک فاوٴل کرنا برازیل کے کھیل کا حصہ ہے۔ ہمیں اور ریفری دونوں کو محتاط رہنا ہوگا۔آج (منگل کو) کھیلے جانے والے سیمی فائنل میں برازیل کو اپنے سب سے اہم کھلاڑی نیمار کی خدمات بھی حاصل نہیں جو کولمبیا کے خلاف میچ زخمی ہو کر ورلڈ کپ سے باہر ہو چکے ہیں۔شوائن سٹائگر کو خدشہ ہے کہ ان کی غیرموجودگی برازیلی ٹیم کو بھڑکائے گی: ’نیمار کے ساتھی ان کے لیے ورلڈ کپ جیتنا چاہتے ہیں۔

انھیں اس سے ہمت ملے گی۔جرمنی 2002 کے ورلڈ کپ کے فائنل میں برازیل کے مدِمقابل آیا تھا اور اس میچ میں اسے شکست ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے وہ ہر ورلڈکپ میں سیمی فائنل کھیلے اور ہارے ہیں۔گذشتہ ورلڈ کپ میں انھیں چیمپیئن بننے والی سپین کی ٹیم نے شکست دی تھی لیکن شوائن سٹائگر کے مطابق جرمنی کی موجودہ ٹیم چار برس پہلے کی ٹیم سے زیادہ مضبوط ہے۔ان کے مطابق ’ہم ایک قدم آگے ہیں اور ٹیم میں شامل بہترین کھلاڑیوں کی تعداد پہلے سے زیادہ ہے۔