پارلیمنٹ ہاؤس میں سکھ مظاہرین کا داخلہ کیس،معطل پولیس افسران کی بحالی کی استدعا مسترد،اسلام آباد ہائیکورٹ میں جوڈیشل انکوائری رپورٹ بھی جمع کرادی گئی،جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں بہت کچھ لکھا ہوا ہے جس کو تفصیل سے پڑھنے کی ضرورت ہے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی

جمعرات 10 جولائی 2014 07:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جولائی۔2014ء) اسلام آباد ہائی کورٹ میں پارلیمنٹ ہاؤس میں سکھ مظاہرین کے داخل ہوجانے کے کیس میں پولیس افسران کے معطلی کیس میں ان کی بحالی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت عید الفطر کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی گئی ۔ عدالت میں واقعہ کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ بھی جمع کرادی گئی ۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں بہت کچھ لکھا ہوا ہے جس کو تفصیل سے پڑھنے کی ضرورت ہے۔

بدھ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں معطل پولیس آفیسر حبیب اللہ نیازی کیس کی سماعت ہوئی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بینچ نے کیس کی سماعت کی درخواست گزار کے وکیل طارق محمود جہانگیری عدالت میں پیش ہوئے جبکہ وفاق کی جانب سے حکومتی وکیل فضل الرحمان نیازی عدالت عالیہ میں پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

عدالت میں بدھ کے روزمعطل پولیس افسران ایس پی حبیب اللہ نیازی ، ڈی ایس پی محمد حسین لاٹھی کیخلاف جوڈیشل انکوائری رپورٹ عدالت میں جمع کرادی گئی جو اسلام آباد سیشن جج رانا جواد کی سربراہی میں تیار ہوئی ۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل انکوائری رپورٹ میں بہت کچھ خفیہ مواد ہے لہذا عدالت جوڈیشل انکوائری رپورٹ آئی جی اسلام آباد اور چیف کمشنر اسلام آباد کو بھجواتی ہے، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ پولیس افسران کی معطلی کا نوٹیفکیشن معطل کیاجائے ۔ عدالت عالیہ نے فاضل وکیل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پہلے آپ جوڈیشل انکوائری رپورٹ پڑھ لیں اور اس کے بعد عدالت فیصلہ کرے گی ۔عدالت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت عید الفطر کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی ۔