لیبیا‘ ہوائی اڈے پر کنٹرول کے لیے لڑائی جاری ،مخالف ملیشیا گروپوں کے ایک دوسر ے پر حملے47 سے زائد افراد ہلاک،تازہ لڑائی میں پانچ عا م شہر ی بھی ما رے گئے ، یورپی یونین کی جانب سے ہلا کتو ں کی مز مت ، لڑا ئی بند کر نے کا مطا لبہ

منگل 22 جولائی 2014 07:09

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جولائی۔2014ء)لیبیا میں مخالف ملیشیا گروپوں نے جنگ بندی معاہدے کی ناکامی کے بعد طرابلس کے ہوائی اڈے پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے دوبارہ مسلح کارروائی شروع کر دی ہے اور اب تک 47 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔لیبیا کے ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا ہے کہ اسلام پسند ملیشیا کے ارکان نے طرابلس کے ایئر پورٹ پر قبضے کے لیے اپنی کارروائیاں دوبارہ بحال کر دی ہیں۔

مخالف ملیشیا گروپوں کے مابین پچھلے ہفتے طے پانے والے ایک جنگ بندی معاہدے کی ناکامی کے دو روز بعد اسلام پسند ملیشیا گروپوں کے اتحاد نے نئے سرے سے کارروائی کا آغاز کیا۔ تازہ لڑائی کے نتیجے میں کم از کم پانچ شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب لیبیا کے ایک سکیورٹی اہلکار الجیلانی الدہیش نے بتایا ہے کہ اب بھی دارالحکومت کے مغربی نواحی علاقوں میں مسلح تصادم جاری ہے۔

(جاری ہے)

الدہیش کے بقول ہوائی اڈے پر حملے میں ملیشیا ارکان نے راکٹ، مارٹر گولے اور ٹینک استعمال کیے ہیں۔ اس سکیورٹی اہلکار کے مطابق ملک کے مرکزی ہوائی اڈے پر قبضے کے لیے تیرہ جولائی سے شروع ہونے والی لڑائی میں یہ اب تک کی سب سے بڑی کارروائی تھی۔ایئر پورٹ پر اس وقت قابض ایک اور اعتدال پسند ملیشیا کے زیادہ تر ارکان کا تعلق طرابلس کے جنوب مشرقی علاقے زنتان سے ہے اور انہیں اسلام پسند ’حکومت کے مسلح اعتدال پسندوں‘ کے طور پر دیکھتے ہیں۔

اس کے برعکس اسلام پسند ملیشیاوٴں کی رہنمائی طاقتور مسراطہ بریگیڈ کر رہا ہے، جس نے لیبیا کے سابق آمر معمر قذافی کا تختہ الٹنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔طرابلس کے ہوائی اڈے پر تیرہ جولائی سے جاری اس مسلح تصادم کے سبب تمام سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ اس دوران طیاروں اور ایئر پورٹ کی عمارات و تنصیبات کو بھی بھاری نقصانات پہنچے ہیں۔ متعلقہ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہوائی اڈہ کئی ماہ تک بند رہ سکتا ہے۔

لیبیا کی اس حالیہ پریشان کن پیش رفت پر یورپی یونین کی طرف سے بیان جاری کیا گیا، جس میں فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ہتھیار پھینک دیں اور شہریوں کی جانوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ لیبیا میں یورپی یونین کے مقامی مشن کے بیان میں کہا گیا ہے، ”یورپی یونین تمام فریقوں پر زور دیتی ہے کہ وہ مکالمت کے ذریعے پر امن حل تلاش کریں۔ لیبیا کے بحران کا عسکری حل موجود نہیں ہے۔ تنازعے کا واحد حل سیاسی مکالمت اور جمہوریت کی طرف پیش قدمی ہے۔

متعلقہ عنوان :