سپریم کورٹ نے سات دن کے اندر اندر پی سی بی کے الیکشن کرانے کے انتظامات کروانے کا حکم دیا ہے، نجم سیٹھی،میں نے عدالت کو آئندہ ماہ الیکشن میں بطور چیئرمین حصہ نہ لینے بارے آگاہ کر دیا ہے، عدالت نے اپنے فیصلے میں نئے آئین کو تسلیم کرتے ہوئے فوری طور پر لاگو کرنے کا بھی کہا ہے، ایکٹنگ چیئرمین کی تقرری تک میں چیئرمین پی سی بی کے عہدے پر فرائض انجام دیتا رہونگا،میڈیا سے گفتگو

منگل 22 جولائی 2014 06:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جولائی۔2014ء)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا ذکاء اشرف کو بطور چیئرمین پی سی بی کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سات دن کے اندر اندر پی سی بے کے الیکشن کرانے کے انتظامات کروانے کا حکم دیا ہے۔ میں نے عدالت کو آئندہ ماہ ہونے والے پی سی بی کے الیکشن میں بطور چیئرمین حصہ نہ لینے کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں نئے آئین کو تسلیم کرتے ہوئے فوری طور پر لاگو کرنے کا بھی کہا ہے۔ ایکٹنگ چیئرمین کی تقرری تک میں چیئرمین پی سی بی کے عہدے پر فرائض انجام دیتا رہونگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف جو اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی تھی سپریم کورٹ نے آج اسکا فیصلہ سنا دیا ہے۔

فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کا ذکاء اشرف کو بطور چیئرمین پی سی بی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی واپس آگئی ہے اور میں اب بھی پی سی بی کا چیئرمین ہوں۔ عدالت نے صاف صاف کہہ دیا ہے کہ پی سی بی کا جو نیا آئین ہے اس کو فوری طور پر لاگو کیا جائے۔ اور فوری طور پر سات دن کے اندر اندر الیکشن پروسس کو مکمل کرکے انتخابات کروائے جائیں۔

ایسے میں الیکشن کمیشن کے ساتھ ساتھ پی سی بی کا ایکٹنگ چیئرمین بھی مقرر کیا جائے گا۔ اس کے بعد میں اور مینجمنٹ کمیٹی بھی فارغ ہو جائے گی۔ اس کے بعد الیکشن ہونگے۔ الیکشن کیلئے وزیراعظم نے دو نام نامزد کئے تھے جن میں ایک میں تھا اور دوسرا کراچی سے اقبال کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عدالت میں کھڑے ہو کر ان ریکارڈ کہا ہے کہ آئندہ ماہ پی سی بی کے جو الیکشن ہو رہے ہیں میں ان میں چیئرمین کی سیٹ پر الیکشن نہیں لڑونگا۔

میں نے یہ بات عدالت کو بتائی ہے کہ میں نے ایسا کیوں کہا۔ آپ کو یاد ہو گا جب میں آیا تھا تو آپ نے مجھ سے پوچھا تھا کہ آپ آئندہ الیکشن لڑیں گے تو میں نے آپ سے کہا تھا کہ جب وقت آئے گا تو دیکھیں گے میں نے یہ اس لئے کہا تھا کہ اگر میں آپ سے کہتا کہ میرا ارادہ نہیں ہے تو پھر اسوقت میرے پاس پاور نہ ہوتی اور میری کوئی بات سن نہ پاتی۔ اس کے علاوہ جس کام کیلئے مجھے بھیجا گیا تھا وہ کام بھی نہ ہوتا۔

آج چونکہ یہ ختم ہونے جا رہا ہے تو اس لئے میں نے عدالت میں کھڑے ہو کر کہہ دیا کہ میرا پہلے بھی لانگ ٹرم رہنے کا کوئی ارادہ نہین تھ اور میں عام بورڈ ممبر کی حیثیت سے پی سی بی کو سرو کرونگا۔ اس پر عدالت نے ہم سب کی بات سنی۔ اب جب تک ایکٹنگ چیئرمین کی تقرری نہیں ہوئی اسوقت تک میں بطور چیئرمین پی سی بی کام کرتا رہونگا۔ اس کے بعد الیکشن ہو گا۔ اس میں عام ممبر بورڈ کی حیثیت سے ووٹ دونگا۔ بطور چیئرمین پی سی بی عمران خان کی مخالفت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ دوست یہ سمجھتے تھے کہ پی سی بی میں رہتا میری خواہش ہے لیکن آج انکو اسکا جواب مل گیا ہو گا۔