باراک اوباما کا سی آئی کے ڈائریکٹر کا دفاع اور تشدد کا اعتراف،9/11 کے بعد امریکہ نے قیدیوں کو ٹارچر کیا ہے، اوباما

اتوار 3 اگست 2014 09:23

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اگست۔2014ء)امریکی صدر براک اوباما نے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائرکٹر جان برینن کا دفاع کیا ہے اور یہ تسلیم کیا ہے کہ نائن الیون کے بعد امریکہ نے قیدیوں کو ٹارچر کیا ہے۔ان کا یہ بیان امریکی سینیٹ کی رپورٹ سے قبل آیا ہے۔ یہ رپورٹ سی آئی اے کے تفتیشی پروگرام پر مبنی ہے۔اوباما نے کہا: ’ہم نے بعض اشخاص کو ٹارچر کیا ہے۔

ہم نے بعض ایسی چیزیں کی ہیں جو ہمارے اقدار کے منافی ہیں۔‘انھوں نے کہا کہ مسٹر برنن کو ان کا ’مکمل اعتماد‘ حاصل ہے ہر چند کہ انھوں نے یہ تسلیم کیا کہ تفتیش کے دوران ایجنسی نے سینیٹ کے کمپیوٹرز کی تلاشی لی ہے۔اس سے قبل اوباما نے کہا تھا کہ امریکی سرزمین سے باہر خفیہ امریکی ’سیاہ مقامات‘ پر سی آئی اے نے القاعدہ کے قیدیوں سے جو طریقہ اختیار کیا وہ ٹارچر کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے 2009ء میں کہا تھا کہ ’خواہ کوئی بھی قانونی جواز پیش کیا جائے لیکن میرے خیال میں واٹربورڈنگ ٹارچر تھا اور یہ ایک غلطی تھی۔‘جمعرات کو مسٹر برینن نے سینیٹ کے انٹیلیجنس سٹاف سے کمپیوٹروں کی تلاشی کے لیے معافی مانگی جمعے کو امریکی صدر نے کہا کہ حکام نے نائن الیون کے’زبردست دباوٴ‘ کے درمیان سخت طریقے اپنائے تاکہ ایسا دوسرا واقعہ نہ ہو سکے۔

انھوں نیکہا: ’ہم نے بعض ایسی چیزیں کیں جو ہمارے اقدار کے خلاف تھیں۔ جب ہم پیچھے مڑکر ان لوگوں کے سخت کام کو دیکھتے ہیں تو ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ خود کو مقدس نہ خیال کریں۔‘بہرحال اوباما نے اپنے بیان میں جن الفاظ کا استعمال کیا اس پر ان کی تنقید کی گئی ہے۔انٹرسیپٹ ویب سائٹ کے صحافی ڈین فرومکن نے کہا: ’اوباما نے جن لوگوں کا ٹاچر ہوا اور جن لوگوں نے ٹارچر کیا دونوں کو ’فوکس یا لوگ‘ کہا۔

دونوں ہی کیلیے یہ استعمال غیرموزوں ہے۔‘جو رپورٹ افشا ہوئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کا پرانا طریقہ چھوڑنے کے بعد اب سی آئی اے کی رپورٹ انٹیلی جنس کے لحاظ سے کسی قابل نہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اس کے بارے میں صدر اوباما نے کچھ نہیں کہا۔سینیٹ کی رپورٹ مستقبل قریب میں کسی بھی دن جاری کی جا سکتی ہے لیکن جمعرات کو جان برینن نے سینیٹ کے انٹیلی جنس سٹاف سے اس بات کے لیے معافی مانگی کہ ان کیافسروں نے کس طرح کمیٹی کی جانچ کے دوران سینیٹ کے کمپیوٹروں کی تلاشی لی تھی۔

متعلقہ عنوان :