فیصل آباد، پولیس پر دھاوا بولنے کا مقدمہ کا ریکارڈ غائب کرنے پر سی پی او فیصل آباد ڈاکٹر سہیل حبیب تاجک نے متعلقہ تھانیدار عمر دراز اور ہیڈ کانسٹیبل محرر غضنفر کو معطل کرکے گرفتار کرنے کا حکم دیدیا ، پولیس نے دونوں کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا

اتوار 3 اگست 2014 09:22

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اگست۔2014ء) مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے رانا شعیب کیخلاف 2013ء میں پولیس پر دھاوا بولنے کا مقدمہ کا ریکارڈ غائب کرنے پر سی پی او فیصل آباد ڈاکٹر سہیل حبیب تاجک نے متعلقہ تھانیدار عمر دراز اور ہیڈ کانسٹیبل محرر غضنفر کو معطل کرکے گرفتار کرنے کا حکم دیدیا جس پر پولیس نے دونوں کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا ۔

خبر رساں ادارے کے مطابق رانا شعیب ادریس ایم پی اے نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ 2013ء میں پولیس تھانہ کھڑانوالہ میں دھاواٰ بول کر پولیس تھانے میں موجود ملازمین کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے توڑ پھوڑ کی جس پر پولیس نے رانا شعیب ادریس اور اس کے دیگر ساتھیوں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ۔

(جاری ہے)

بعد ازاں سیاسی دباؤ اور سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے حکم پر مقدمہ کو خارج کرتے ہوئے ملزم شعیب ادریس کو بے گناہ قرار دیدیا گیا جبکہ اس سلسلہ میں ملزمان کی جانب سے پولیس تھانے میں کیا جانے والا حملہ اور پولیس ملازمین پر تشدد کرنے ویڈیو ابھی بھی پولیس کے علاوہ خفیہ اداروں کے پاس موجود تھی چنانچہ نئے سی پی او فیصل آبادنے اس مقدمہ تفتیش کا حکم دیتے ہوئے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کیا تو معلوم ہوا کہ اس مقدمہ کی فائل تھانے سے غائب ہے جس پر سی پی او تھانیدار عمر دراز اور ہیڈکانسٹیبل غضنفر کو معطل کرتے ہوئے گرفتار کرنے کا حکم دیدیا یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملزم رانا شعیب ادریس کیخلاف حال ہی میں اسی تھانہ میں ہلہ بول کر خطرناک مجرموں چھڑانے اور پولیس افسران پر تشدد کرنے کے الزام میں انسداد دہشتگردی کے تحت مقدمہ درج ہوچکا ہے جس کی ملزم نے گیارہ اگست تک عدالت عالیہ سے ضمانت کروا رکھی ہے ۔

متعلقہ عنوان :