خضدار اجتماعی قبریں: فوج ، خفیہ ادارے ملوث نہیں ،جوڈیشنل کمیشن

بدھ 20 اگست 2014 09:14

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء ) بلوچستان حکومت نے خضدار کے علاقے توتک سے ملنے والی اجتماعی قبروں سے متعلق قائم جوڈیشل ٹریبونل کی انکوائری رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ شہادتیں موجود ہیں فوج، خفیہ ادارے اور حکومت توتک واقعے میں ملوث نہیں۔رواں سال 17جنوری کو خضدار کے علاقے توتک میں دو اجتماعی قبروں سے 13افراد کی لاشیں بر آمد ہوئی تھیں۔

واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت نے ہائیکورٹ کے جج جسٹس نور محمد مسکان زئی کی سربراہی میں انکوائری ٹریبونل قائم کیاتھا جس نے 20مئی کو اپنی رپورٹ حکومت کو جمع کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ قبروں سے بر آمد شدہ لاشیں تین سے چھ ماہ اور چھ سے آٹھ ماہ پرانی ہیں اور واقعہ سے متعلق شہادتیں اس معیار کی نہیں کہ اسے فوجداری عدالت میں کسی شخص کو قصوروار ٹہرانے کے لئے استعمال کیاجاسکے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ خضدار کا ایک شخص اور اس کے ساتھی واقعے میں ملوث ہوسکتے ہیں۔رپورٹ میں انکوائری ٹریبونل نے مارچ سے دسمبر 2013کیدوران غفلت برتنے پرخضدار کی سول انتظامیہ کے تمام افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے اور کہا گیا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے نڈر اور بہترین انتظامی صلاحیتوں کے حامل افسران کو تعینات کیاجائے۔دہشت گردی کے ایسے تمام واقعات جن میں ذمہ داری کا دعوی کیاگیا ہو ان کی تفتیش ایماندار اور اہل اہلکاروں سے کرائی جائے

متعلقہ عنوان :