حکومت اور اپوزیشن کو ضد اورانا پرستی کوبالائے طاق رکھ کر مذاکرات اور بات چیت کاآغازکرنا چاہیے،الطاف حسین،باہمی مشاورت سے ایسا طریقہ تلاش کرنا چاہیے کہ موجودہ نظام برقراررہے ، طاہرالقادری اور عمران خان کو اللہ اور رسول کا واسطہ دیتا ہوں کہ وہ موجودہ حکومت کو ایک موقع اور دیدیں، عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری ہمارے ناراض لوگ ہیں حکومت، انکے پاس جاکر انہیں سمجھائے ، قائد ایم کیوایم کی ہنگامی اپیل

بدھ 20 اگست 2014 09:26

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ملک کی نازک صورتحال میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ضد، ہٹ دھرمی اورانا پرستی کوبالائے طاق رکھ کر مذاکرات اور بات چیت کاآغازکرنا چاہیے اور باہمی مشاورت سے ایسا طریقہ تلاش کرنا چاہیے کہ موجودہ نظام برقراررہے، اسی میں سب کی بھلائی ہے ۔حکومت، اپوزیشن اور قوم کے نام اپنی ایک ہنگامی اپیل میں الطاف حسین نے سورة الحجرات کی آیت کی خوش الحانی سے تلاوت کی اور اس کا ترجمہ بیان کرتے ہوئے کہاکہ ”اور اگر مومنوں میں کوئی دوفریق آپس میں لڑپریں تو ان میں صلح کرادو، اور اگر ایک فریق دوسرے فریق سے زیادتی کرے تو زیادتی کرنے والے سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف رجوع کرے ، پس جب وہ فریق اللہ سے رجوع کرلے تو دونوں فریقین میں مساوات کے ساتھ صلح کرادو اورانصاف سے کام لوکہ اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے “۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہاکہ اللہ اور اس کا رسول جانتا ہے کہ میں کئی دنوں سے بھوک ، پیاس اور آرام کی پرواہ کیے بغیر باربار اپیلیں کرتا رہا ہوں کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں فریقوں میں مذاکرات اوربات چیت کے ذریعہ صلح ہوجائے ، میں موجودہ حکومت کا وکیل نہیں ہوں لیکن ملک اور عوام کی خاطر میں ایک مرتبہ پھر ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کو اللہ اور رسول کا واسطہ دیتا ہوں کہ وہ موجودہ حکومت کو ایک موقع اور دیدیں اور ایک مرتبہ حکومت سے بات چیت کا آغازکریں۔

انہوں نے ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگر آپ ریڈزون میں جائیں گے تو وہاں شیلنگ اورفائرنگ ہوگی جس سے خون خرابے کا خدشہ ہے ، ان واقعات میں جو لوگ اپنی جانوں سے جائیں گے وہ بھی مسلمان اور پاکستانی ہوں گے تو دونوں غورکریں کہ اس سے انہیں کیا فائدہ حاصل ہوگا؟

الطاف حسین نے کہاکہ جمہوری نظام غلط نہیں ہے البتہ جاگیردارانہ اوروڈیرانہ سوچ رکھنے والے جمہوری نظام کوخراب کرتے ہیں ، ہمیں جمہوری نظام کی اصلاح ضرورکرنی چاہیے تاکہ جمہوریت کے ثمرات عام پاکستانی تک بھی پہنچ سکیں۔

انہوں نے وفاقی حکومت، وزیراعظم میاں نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ خدارا آپ اپنادل بڑا کریں، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری ہمارے ناراض لوگ ہیں انکے پاس جاکر انہیں سمجھائیں اور ان کے مطالبات سن کرانکے حل کیلئے کچھ وقت مانگیں انہوں نے کہاکہ میں کسی سے زورزبردستی کاقائل نہیں ہوں اور صرف اپیلیں ہی کرسکتا ہوں، میں انسانوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے ایک مرتبہ پھر اپوزیشن سے اپیل کرتاہوں آپ کا احتجاج پوری دنیا میں رجسٹر ہوچکا ہے ، موجودہ حکومت نے یقینا غلطیاں کی ہیں اور حکومت کو اپنی اصلاح ضرورکرنی چاہیے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان صاحب کو بھی اپنے موٴقف میں لچک پیدا کرکے اپنے الٹی میٹم میں کچھ وقت کااضافہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ مجھے احتجاجی دھرنوں کے شرکاء کی تکالیف اورپریشانیوں کا بخوبی اندازہ ہے ، ہزاروں لوگ بھوکے پیاسے ہیں اور جاگ رہے ہیں ، میں ملک کی خاطر التجاکررہاہوں کہ موجودہ جمہوری نظام کی اصلاح کیلئے پرامن طریقہ کار اختیارکیا جائے ، ایسا طریقہ کار نکالاجائے کہ چاہے موجودہ حکمراں چلے جائیں مگریہ نظام قائم رہے ، اسی میں سب کی بھلائی ہے ورنہ اس کے نتائج سب بھگتیں گے اورخدانخواستہ پاکستان کو نقصان پہنچے گا۔