غداری کیس، مشرف کے وکلاء شوکت عزیزاور انکی کابینہ ، اراکین اسمبلی ، چاروں صوبائی گورنرز و وزرائے اعلی اور اس وقت کے سروسز چیفس کو شریک ملزمان بنانے کیلئے نئی درخواست دائر کردی

جمعرات 11 ستمبر 2014 08:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2014ء)سابق صدر پرویز مشرف کے وکلاء نے غداری مقدمہ میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیزاور ان کی کابینہ کے وزراء، اراکین اسمبلی ، چاروں صوبائی گورنرز و وزرائے اعلی اور اس وقت کے سروسز چیفس کو شریک ملزمان بنانے کے لئے خصوصی عدالت میں نئی درخواست دائر کر دی ہے۔عدالت آج استغاثہ کے 8ویں گواہ اور پرویز مشرف کے خلاف تین نومبر کے اقدامات کے حوالے تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے رکن خالد قریشی کا بیان آج ریکارڈ کرے گی۔

خصوصی عدالت میں بیرسٹر فروغ نسیم کی دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیس میں نئی شکایت درج کرنے کی ہدایت دی جائے جس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز، تین نومبر دو ہزار سات کے سروسز چیفس، کابینہ ارکان، چاروں گورنرز و وزرائے اعلیٰ اور تمام ارکان پارلیمنٹ کو پرویز مشرف کا شریک ملزم نامزد کیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالت نے درخواست پر پراسیکیوٹر اکرم شیخ کو نوٹس جاری کر دیا۔

دوران سماعت وکلاء صفائی کی جرح پر استغاثہ کے گواہ اور ایف آئی اے کے ڈائریکٹر مقصود الحسن نے بتایا کہ تین نومبر کے سروسز چیفس اور دیگر عہدوں پر بیٹھے عسکری حکام کی تفصیلات لینے کیلئے وزارت دفاع سے رابطہ کیا گیا مگر کوئی جواب نہیں ملا۔ جنرل کیانی نے آرمی چیف بن کر تین نومبر کا اقدام ختم کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا مگر انہیں پرویز مشرف کا معاون نہیں کہا جا سکتا۔ مقصود الحسن نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے ایسا کوئی مواد نہیں آیا جس سے پتہ چلتا ہو کہ تین نومبر کے اقدامات سے مسلح افواج یا پارلیمنٹ کے کسی رکن نے اختلاف کیا ہوا۔ جرح مکمل ہونے پر عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔ جمعرات کو ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ خالد قریشی بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

متعلقہ عنوان :