بھارت کے ساتھ بیک چینل پر کوئی رابطہ نہیں‘ سرتاج عزیز،بھارت کی پوری توجہ مقبوضہ کشمیر میں 44 نشستوں کی جیت پر ہے، ‘ پاک بھارت مذاکرات بھارت کی جانب سے جلد بازی میں ختم کرنے پر دہلی کو عالمی دباؤ کا سامنا ہے، گزشتہ چھ ماہ کے دوران قومی سلامتی کمیٹی کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، سینیٹ قائمہ کمیٹی خارجہ امور کو بریفنگ

جمعرات 11 ستمبر 2014 08:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11ستمبر۔2014ء) وزیراعظم کے قومی سلامتی و امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ بیک چینل پر کوئی رابطہ نہیں‘ بھارت کی پوری توجہ مقبوضہ کشمیر میں 44 نشستوں کی جیت پر ہے بی جے پی وہاں زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنا چاہتی ہے‘ پاک بھارت مذاکرات بھارت کی جانب سے جلد بازی میں ختم کرنے پر دہلی کو عالمی دباؤ کا سامنا ہے۔

گزشتہ چھ ماہ کے دوران قومی سلامتی کمیٹی کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی۔ بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس سینیٹر حاجی عدیل کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں سینیٹر حاجی عدیل ‘ سینیٹر مشاہد حسین سید ‘ راجہ ظفر الحق‘ سید مظفر شاہ‘ کرنل طاہر حسین مشہدی ‘ جہانگیر بدر‘ طاہر کامران سمیت دیگر نے شرکت کی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ایل او سی کی خراب صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور مذاکرات بھارت کی جانب سے جلد بازی میں ختم کئے گئے پاکستان مذاکرات کا حامی ہے بھارت کی جانب سے جلد بازی پر مذاکرات ختم کئے جانے پر دہلی پر عالمی دباؤ میں اضافہ ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ پاکستان کا بیک چینل رابطہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر سرتاج عزیز نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا آخری اجلاس فروری میں ہوا تھا اور وزیراعظم کی زیر صدارت اس کے بعد کوئی اجلاس نہیں ہوا تاہم میرے لیول پر کمیٹی کے اجلاس ہوتے رہے ہیں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شیڈول ہوا تھا مگر حالیہ بحران کی وجہ سے موخر کردیا گیا۔ یہ اجلاس آئندہ ماہ دوبارہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر میں پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ ہوا تھا جس کے بعد کچھ سکون ہوگیا۔

ایل او سی پر حالیہ خلاف ورزیوں پر بھی دونوں ممالک ایک دوسرے پر الزام دیتے رہتے ہیں۔ رواں سال 93 خلاف ورزیاں ہوئی ہیں جس میں سات افراد کی شہادت اور 29 زخمی ہوئے ہیں۔ پچھلے ہفتے پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ ہوا اور ایک میکنزم طے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاک بھارت وزراء اعظم کی میٹنگ کا کوئی شیڈول طے نہیں ہوا۔ بھارت کی پوری توجہ مقبوضہ کشمیر میں ہے بی جے پی مقبوضہ کشمیر میں 44 نشستوں کی جیت پرنظر رکھے ہوئے ہے۔ گزشتہ سو دنوں میں نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کے تین دورے کئے۔