مظفرگڑھ ، کار سرکار میں مداخلت اور پولیس پر دھاوا بولنے پر آزار رکن قومی اسمبلی جمشیداحمد خان دستی سمیت 20 نامزد اور دو سو سے زائد نامعلوم ساتھیوں پر تھانہ سٹی مظفرگڑھ میں ڈی پی او مظفرگڑھ کی مدعیت میں مقدمہ درج ، درجنوں گرفتار

بدھ 17 ستمبر 2014 08:55

مظفرگڑھ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17ستمبر۔2014ء) کار سرکار میں مداخلت اور پولیس پر دھاوا بولنے پر آزار رکن قومی اسمبلی جمشیداحمد خان دستی سمیت 20 نامزد اور دو سو سے زائد نامعلوم ساتھیوں پر تھانہ سٹی مظفرگڑھ میں ڈی پی او مظفرگڑھ کی مدعیت میں مقدمہ درج ، درجنوں گرفتار ۔

(جاری ہے)

تفصیل کے مطابق دو آبہ سپر حفاظتی بند کا تاخیر سے ٹوٹنا ضلعی انتظامیہ مظفرگڑھ اور جمشیداحمد دستی کے مابین سر د جنگ کی وجہ بنا جب سیلابی پانی مظفرگڑھ شہر میں نواحی بستیوں بھٹہ پور اور دیگر میں داخل ہو گیا تو سیلاب پانی کے آڑے آنے والے بھٹہ پور فلائی اوور پر ایم این اے جمشید احمد دستی کے حامیوں جو مظفرگڑھ شہر میں پانی میں داخلے کے خلاف روڈ پر اکھٹے ہوئے تھے دوسری جانب مرادآباد اور بھٹہ پور کے مشتعل سیلاب متاثرین سیلابی پانی کو مظفرگڑھ شہر کی جانب توڑنا چاہتے تھے ان دونوں فریقین کے مابین شدید جھگڑ اہوا جس میں ڈی پی او رائے ضمیر الحق سمیت پولیس ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس پر ڈی پی او مظفرگڑھ کی مدعیت میں تھانہ سٹی مظفرگڑھ میں مقدمہ 362 زیر دفعات 353,324,427,186,148,149 اور 7ATA کے دفعات کے تحت جمشید احمد دستی سمیت بیس نامزد ساتھیوں اور دو سو سے زائد نامعلوم افراد پر مقدمہ درج کر کے پولیس نے گرفتاریاں شروع کر دی ہیں جس کی صورت میں درجنوں افراد حوالات میں بند کر دئیے گئے دوسری جانب جمشید احمد دستی کے مطابق پنجاب کے گلوں بٹوں نے مجھے تشدد کا نشانہ بنایا اور حکومت پنجاب کے انتقامی کاروائی کے نتیجے میں مجھ پر جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔