امریکا نے شام میں بھی دولتِ اسلامیہ پر فضائی حملے شروع کر دئیے، پینٹا گو ن کی تصدیق ،شام میں فضا ئی حملو ں میں جنگی طیارے اور ٹاما ہاک میزائل استعمال کیے گئے ، پینٹا گو ن،فضائی بمباری میں اسلامک اسٹیٹ کے 120عسکریت پسند ہلاک

بدھ 24 ستمبر 2014 07:41

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24ستمبر۔2014ء) امریکا اور اس کے اتحادی ممالک نے عراق کے بعد اب شام میں سنی شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ امریکی طیارے اگست سے عراق میں دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں پر 190 حملے کر چکے ہیں۔امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان ریئر ایڈمرل جان کربی نے بتایا ہے کہ پیر کی رات گئے کی جانے والی کارروائی میں جنگی طیارے اور ٹاما ہاک میزائل استعمال کیے گئے ہیں۔

تاہم ترجمان نے ان حملوں کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ شام میں کارروائی کرنے کا فیصلہ امریکی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل لائیڈ آسٹن نے اس اختیار کے تحت کیا جو انھیں کمانڈر ان چیف یعنی امریکی صدر نے دیا ہے۔

(جاری ہے)

اوباما نے 11 ستمبر کو دولتِ اسلامیہ کے خلاف امریکی کارروائی کا دائرہ عراق سے بڑھا کر شام تک پھیلانے کا اعلان کیا تھا۔

یاد رہے کہ 19 ستمبر کو ان حملوں میں فرانسیسی طیارے بھی شامل ہوگئے ہیں جو اس سے قبل نگرانی کی کارروائیاں سرانجام دے رہے تھے۔

روسی وزارت خارجہ کہہ چکی ہے کہ اقوام متحدہ کی حمایت حاصل کیے بغیر کسی قسم کی کارروائی کو کھلی جارحیت تصور کیا جائے گا۔ پتہ چلا ہے کہ شام میں ہونے والی فضائی کارروائی میں عرب ممالک بھی شامل تھے۔ شام کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں اسلامک اسٹیٹ کے جنگجووٴں پر امریکی قیادت میں کیے جانے والے فضائی حملوں میں کم از کم 120 جہاد ی ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے ۔

ان حملوں میں متعدد عرب ممالک بھی امریکا کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں القاعدہ کے متعدد جنگجو بھی شامل ہیں۔ لندن میں قائم سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے آج رائٹرز کو ٹیلی فون پر ایک بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد اس سے زیادہ ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے شمال اور مشرقی شامی صوبوں الرقہ، دیر الزور اور الحسکہ پر ہونے والے فضائی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی مجموعی تعداد 300 سے زیادہ ہو سکتی ہے

متعلقہ عنوان :