چیئرمین این ایچ اے شاہراہوں کے دورے میں ارکان کمیٹی کو ہمراہ رکھیں گے،مواصلات کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ، قائمہ کمیٹی ملک میں وزارت مواصلات اور اس کے ملحقہ اداروں میں کسی بھی قسم کی ناجائز لوٹ مار کرپشن اقرباء پروری کی کسی صورت اجازت نہیں دے سکتی،داؤد اچکزئی، بیورو کریسی سرکاری خزانے کے بے دریغ استعمال کو روک کر قومی ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کرے،اجلاس میں ہدایت

بدھ 24 ستمبر 2014 07:27

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24ستمبر۔2014ء)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ چیئرمین این ایچ اے اور ارکان اپنے شاہراہوں کے دورے میں ارکان کمیٹی کو ہمراہ رکھیں گے جبکہ کمیٹی کے چیئرمین داؤدخان اچکزئی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹیاں عوامی نمائندگان پر مشتمل ہیں قائمہ کمیٹی مواصلات پورے ملک میں وزارت مواصلات اور اس کے ملحقہ اداروں میں کسی بھی قسم کی ناجائز لوٹ مار کرپشن اقرباء پروری کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دے سکتی نیشنل ہائی وے اتھارٹی ذرائع مواصلات میں وسیع ترقی کیلئے جس جس مالک زمین سے قانون قواعد کے مطابق زمین حاصل کر تی ہے سرکاری خزانے سے ادائیگیاں یقینی بنائی جائیں پسند نا پسند کی بجائے حقدار کو اُس کی رقم پوری ادا کی جائے اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے، قائمہ کمیٹی نے کسی بھی علاقے میں این ایچ اے کو ادائیگیوں سے نہیں روکا لیکن غیر قانونی اور ناجائز ادائیگیوں کے خلاف قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا بیورو کریسی سرکاری خزانے کے بے دریغ استعمال کو روک کر قومی ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کرے۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر داؤد خان اچکزئی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں سینیٹر ز محمد زاہد خان ، کامل علی آغا ، روزی خان کاکڑ ، نثار محمد ، محمد یوسف بادینی، مختار احمد دھامرا ، حاصل بزنیجو، یعقوب خان ناصر ، محسن خان لغاری ،ایڈیشنل سیکرٹری اورنگزیب حق، چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ کے علاوہ ممبران این ایچ اے نے بھی شرکت کی ۔

اجلاس میں این ایچ اے کے ممبر التمش کی طرف سے سیکرٹری مواصلات کی سمری پر سابق وفاقی وزیر کی طرف سے اگلے گریڈ میں ترقی اور ہائی وے کونسل سے بھی منظوری کے باوجود ترقی نہ دینے پر عدالت میں جانے کے حوالے سے چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی ہر اجلاس میں این ایچ اے کے ممبران کی اگلے گریڈ میں ترقی کی سفارش کر چکی لیکن کمیٹی کے کی سفارش کو عدالتی معاملے کے ساتھ جوڑ کر الجھایا جا رہا ہے سابق وزیر کی طرف سے دی گئی ترقی کو دو سال گزر گئے اب معاملہ عدالتی حکم امتناعی سے آگے جا چکا وزارت این ایچ اے وزارت قانون کی رائے لے کر معاملے کو حل کرے اراکین کمیٹی نے این ایچ اے کے ممبران کی ترقی کے حوالے سے عدالتی معاملے کی بجائے محکمانہ طور پر حل کرنے کی متفقہ تجویز دی ۔

سیکرٹری اورنگزیب حق نے کہا کہ سابق وزیر کی طرف سے ترقی اور قواعد وضوابط میں تبدیلی کو این ایچ اے نے عدالت میں چیلنج نہیں کیا اور کہا کہ کمیٹی کی سفارش پر ڈی پی سی کا اجلاس منعقد کیا جا سکتا ہے لیکن متعلقہ ممبر کے معاملے کے حل ہونے کی ضمانت نہیں دی جا سکتی جس پر ممبران نے ممبر کے خدشے کے خاتمے اور محکمے کے اعتماد کے ذریعے معاملے کو حل کرنے پر زور دیا کمیٹی کے اجلاس میں موٹروے سے ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کو راستے دینے کے معاملے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ اربن ایریا میں دس کلومیٹر اور رولر ایریا میں پانچ کلومیٹر کے بعد انٹرچینج بنایا جاتا ہے لیکن کم از کم 30 ہزار رہائشی مکانات کی آبادی ضروری ہے اور قواعد کے مطابق انٹرچینج سے پورے علاقے کو راستہ حاصل ہوتاہے اور موٹروے سے ٹال اور دوسری آمدن حاصل کرنے والے ٹھیکیدار کے لئے شرط ہے کہ حکومت کو زمین سٹرک کی جب بھی ضرورت ہو گی واپس لے لی جائے گی موٹروے کے گرد نواح میں وفاقی صوبائی حکومتوں اور دفاعی تنصیبات کی نشاندہی اور سہولت بھی دی جاتی ہے، سینیٹر محسن لغاری نے لوکل گورنمنٹ کا لفظ پالیسی میں درج کرنے کی تجویز دی جس کی کمیٹی نے متفقہ منظوری دی۔

سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ پہلے اجلاسوں میں انٹر چینج کا فاصلہ 15 سے 25 کلومیٹربتایا گیا این ایچ اے بڑھتی ہوئی آبادیوں کے حوالے سے بھی پالیسی بنائیں تاکہ انٹرچینج کے نزدیک ہزاروں میں کنال زمین کے ریٹ لاکھوں اور کروڑوں میں نہ ہوں اور پراپرٹی مافیا کی اجاداری کا خاتمہ ہو سکے ۔سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ کاروباری اور رہائشی علاقوں کی جگہ انڈسٹریل زون کا نام دیا جائے جس پر ممبر این ایچ اے نے آگاہ کیا کہ موٹروے پر چکری میں ریل اسٹیٹ ، بلکسر میں فیکٹریوں ، کلرکہار میں ایجوکیشن سٹی ، پنڈی بھٹیاں پر ڈرای پورٹ بننا تھا جس پر عمل نہ ہو سکا ایک انٹرچینج کے اخرجات 9 سو ملین ہوتے ہیں دو کی اجازت دی گئی ایک پرائیوٹ کمپنی نے زمین نہیں خریدی اور دوسرے نے تعمیر پہلے شروع کر دی اپریٹنگ سسٹم اور مرمتی کے نقصانات کم وصولیوں کی وجہ سے پورے کرنا مشکل ہے خوشحال گڑھ پُل کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ گورنر خیبر پختونخوا نے افتتاح کر دیا ہے ٹیکنکل معاملات پر تحفظات تھے جو درست کیے جارہے ہیں غلط ڈیزائن کی وجہ سے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو معطل کر دیا گیاہے نادرن بائی پاس پیکج ون مکمل ہے پیکج ٹو کی پی ایس ڈی پی سے چھ سو ملین گرانٹ مل گئی ہے چترل ، چکدرہ ، شاہراہ کی کورین فرموں نے معائنہ کر لیا ہے پہلے پی سی ون بنا فنڈ جاری ہوئے دوبارہ فزیبلٹی کی وجہ سے کام میں تاخیر ہوئی این 95 پر چک درہ کے پُل بھی کمزور ہیں جنہیں مرمت کرنا ہے کورین فرم 90 ملین ڈالر کا قرضہ تین حصوں میں دے گی 90 فیصد پل نئے تعمیر ہونے ہیں زک ذیک سے مزید چار پل بنیں گے منصوبے کی اصل لاگت 90 ملین ڈالر تھی اب منصوبوں 277 ملین ڈالر میں مکمل ہو گا تخت بائی پل کو اب تک مکمل نا کرنے کے حوالے سینٹر نثار محمد ، سینیٹر زاہد خان نے این ایچ اے کے عملہ کی شدید سرزنش کی اور کہا کہ کمیٹی کے ہر اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ کام زیرتکمل ہے لیکن موقع پر کام انتہائی سست ہے جہاں ریلوے لائن موجود نہیں وہاں بھی کام روکا ہو اہے چیئرمین کمیٹی نے این ایچ اے عملے کی غیر سنجیدگی کا سخت نوٹس لیا ممبر اور پی ڈی نے آگاہ کیا کہ آج ریلوے سے این او سی مل جائے گا 5 سو ملین فنڈز موجود ہیں 52 پائیلز میں سے 24 مکمل ہو گے لواری ٹنل کے حوالے سے سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ ایک جی ایم کو تین ٹوپیاں پہنا کر تین اختیارات دے دیئے گئے ہیں وزیراعظم لواری ٹنل کو جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں اسلام آباد کے بجائے جی ایم موقع پر موجو دہوں ای 35 کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ حویلیاں تک 44 دیہات ایکوئر ہو چکے اور ادائیگیاں بھی کر دی گئی ہیں، پنجاب اور کے پی کے ایک ایک گاؤں بقایا ہے۔

ایم نائن کے حوالے سے چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے آگاہ کیا کہ پاکستان کے ساتھ بڑے بینکوں نے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے سروے مکمل ہو چکا ہے جلد کام کا آغاز کر دیا جائے گا ۔کمیٹی کے اجلاس میں نادرن بائی پاس پر این ایچ اے کی طرف سے حاصل کردہ زمینوں کے مالکان کو تھرڈ پارٹی کے ذریعے کم اور زائد ادائیگیوں کے حوالے سے قومی اسمبلی کے سابق ممبر نو رعالم کی طرف سے ایک لاکھ سے تین لاکھ تک کی ادائیگیاں اور نور عالم کی ایکوئر شدہ زمین کی 60 ہزار روپے کی ادئیگی کے الزم پر چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے کہا کہ غیر قانونی اور ناجائز ادئیگیاں کرنے والے عملہ کے بارے میں ثبوت فراہم کیے جائیں معاملے کو خود دیکھوں گا اور ذمہ داروں کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔

سینیٹر نثار خان اور سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ علاقہ کے لوگوں کی شکایات عام ہیں شفافیت کو قائم رکھ کر حق داروں کو جائزہ معاوضہ ادا کیا جائے چیئرمین کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے کہا کہ غلط ادائیگیوں کے ثبوت پر کمیٹی سخت کارروائی کر ے گی خیبر پختونخوا میں بڑا ترقیاتی منصوبہ نادرن بائی پاس چھ سال سے تاخیر کا شکار ہے کئی منصوبے محکموں اور عملے کی نااہلی کی وجہ سے کروڑوں سے اربوں میں چلے جاتے ہیں موٹروے کے ٹول پلازوں پر ای ٹیگ سسٹم کی ناکامی کے حوالے سے سینیٹر زاہد خان نے نادرا حکام کی نااہلی قرار دیا چیئرمین این ایچ اے نے تسلیم کیا کہ گاڑی مالکان ای ٹیگ کے چارجز ٹال پلازے پر جمع کرتے ہیں اور کارڈ ختم ہونے پر اب موقع پر جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ٹول پلازوں پر گاڑیوں کی لمبی لائین نہ لگیں۔

سینیٹر مختار احمد دھامرا نے کے ٹی بندر ، حیدرآباد سکھر کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا کمیٹی کے اجلا س میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ چیئرمین این ایچ اے ، ممبران این ایچ اے شاہراہوں کے معائنہ کے دورہ کے دوران حلقہ کے منتخب ممبران پارلیمنٹ کو بھی ساتھ رکھا کریں ۔

متعلقہ عنوان :