جرمن اور امریکی خفیہ اداروں کے درمیان خفیہ گٹھ جوڑ کا انکشاف ،جرمن خفیہ ادارہ بی این ڈی شہریوں کے کوائف این ایس اے کو فراہم کرتا رہا ،رپورٹ

اتوار 5 اکتوبر 2014 09:54

برلن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اکتوبر۔2014ء ) جرمن خفیہ ادارے بی این ڈی یا بنڈس ناخرشٹن ڈینسٹ اور قومی سلامتی کے امریکی ادارے این ایس اے کے مابین تعاون کے ایک نئے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے، جس کے مطابق بی این ڈی جرمن شہریوں کے کوائف این ایس اے کو مہیا کرتا رہا ہے۔ ابلاغ کے تین جرمن اداروں کی ایک ٹیم کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے اْن خفیہ دستاویزات کا جائزہ لیا ہے، جو جرمن حکومت کی ایک کمیٹی نے پارلیمان کو پیش کی تھیں۔

برلن حکومت نے یہ کمیٹی این ایس اے کی جانب سے جرمن حکام اور شہریوں کی خفیہ نگرانی کے واقعات کے منظر عام پر آنے کے بعد تیار کی تھی تاکہ معاملات کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔صحافیوں کی اس ٹیم کی مرتب کردہ دستاویز کے مطابق ’بی این ڈی‘ 2004ء اور 2008ء کے درمیان فرینکفرٹ کے انٹرنیٹ نوڈ ایکسچینج سے ڈیٹا این ایس اے کو فراہم کرتا رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں معلومات آگے دینے سے قبل بی این ڈی کے تیار کردہ ایک سافٹ ویئر کے ذریعے جرمن شہریوں کے کوائف کی چھان بین کی جاتی تھی۔

رواں سال جون میں پہلی مرتبہ یہ خبر منظر عام پر آئی تھی کہ جرمن خفیہ ادارہ بی این ڈی فرینکفرٹ سے حاصل ہونے والی معلومات این ایس اے کو فراہم کر رہا ہے۔ اس کارروائی کا خفیہ نام ’آئیکونل‘ رکھا گیا ہے، جس میں جرمن شہریوں کی نجی معلومات چھان بین کے بعد آگے مہیا کی جاتی تھیں۔ تاہم جرمن پارلیمان کو پیش کی جانے والی تازہ دستاویز کے مطابق اس دوران کم از کم پانچ فیصد جرمن شہریوں کے مواصلاتی ڈیٹا کی جانچ پڑتال بوجوہ ممکن نہیں تھی۔

اس خفیہ دستاویز میں تحریر ہے کہ جرمنوں اور غیر ملکی شہریوں کی معلومات کو مکمل طور پر اور کسی غلطی کے بغیر الگ الگ کر کے جانچنا ممکن نہیں۔فرینکفرٹ کی انٹرنیٹ ایکسچینج دنیا میں سب سے بڑی ہے۔ انٹرنیٹ کی مختلف کمپنیوں کا ڈیٹا یہاں سے ہو کر گزرتا ہے۔ ان تازہ انکشافات سے واضح ہوا ہے کہ بی این ڈی اور این ایس اے کے مابین خفیہ سرگرمیوں کا دائرہ پہلے سے لگائے جانے والے اندازوں سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔

متعلقہ عنوان :