یوکرائنی بحران: روس اور امریکا معلومات کا تبادلہ کریں گے

پیر 10 نومبر 2014 09:03

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10نومبر۔2014ء)امریکی اور روس کے وزرائے خارجہ نے چینی دارالحکومت بیجنگ میں ایک ملاقات کے دوران اِس پر اتفاق کیا ہے کہ واشنگٹن اور ماسکو کی حکومتیں یوکرائن کی سرحدی صورت حال پر معلومات کا تبادلہ کریں گی۔امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بتایا ہے کہ شورش زدہ یورپی ملک یوکرائن کی مجموعی صورتحال کے بارے میں روس اور امریکا معلومات کا تبادلہ کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔

امریکی اور روسی وزرائے خارجہ کی ملاقات ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب کیف حکومت نے کہا ہے کہ روس کے 32 ٹینک، سولہ آرٹلری سِسٹمز جبکہ جنگجووٴں اور اسلحے سے بھرے تیس ٹرک مشرقی یوکرائن میں داخل ہو گئے ہیں۔ تاہم ابھی تک آزاد ذرائع سے ان خبروں کی تصدیق ممکن نہیں ہو سکی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف واشنگٹن میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی ترجمان جین ساکی نے ان خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی تصدیق ہو جاتی ہے تو روس حکومت کی طرف سے منسک معاہدے کی یہ ایک اور خلاف ورزی ہو گی۔

روس باغیوں کو اسلحے کی ترسیل کا مسلسل انکار کرتا چلا آ رہا ہے۔ایشیا پیسفک اکنامک فورم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کی اور اْس میں معلومات کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا۔ بعد میں کیری نے اِس بارے میڈیا کو مطلع کیا۔ اس بریفنگ میں یہ بھی تاثر ملا کہ امریکا اور مغربی اقوام روس پر نئی پابندیوں کا اطلاق جلد نہیں کرنے والی ہیں۔

کیری نے اس یقین کا اظہار کیا کہ جنگ بندی کی ڈیل دیرپا اور قابل عمل رہے گی۔ جان کیری کے مطابق اپیک اجلاس کے موقع پر صدر اوباما اور روسی صدر پوٹن کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ ایشیا پیسفک اکنامک فورم کا سربراہ اجلاس آ ج پیر سے شروع ہو رہا ہے۔ اِس میں کئی سربراہان کے ہمراہ روسی اور امریکی صدور بھی چینی دارالحکومت بیجنگ پہنچ رہے ہیں۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا تھا کہ مشرقی یوکرائن کے باغیوں اور کیف حکومت کے درمیان ڈیل کا معاملہ فریقین کے درمیان ہے اور وہی موجودہ صورت حال کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ روس اور امریکا کے درمیان یوکرائنی سرحدی صورت حال کی معلومات شیئرز کرنے کے حوالے سے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ یہ تنازعے کے حل میں اہم ہو سکتا ہے۔

مبصرین کے خیال میں کیری کے ساتھ ملاقات کے بعد روسی وزیر خارجہ کا بیان یوکرائن بارے ماسکو حکومت کے نرم رویے کا مظہر ہے۔ لاوروف کا کہنا تھا کہ اگر امریکا یوکرائن میں مصالحتی عمل کو کیف حکومت اور باغیوں کے درمیان مذاکراتی عمل کو فروغ دے کر کرنا چاہتا ہے تو یہ درست سمت میں ایک مناسب قدم ہو گا۔روسی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ امریکا کو کیف حکومت میں موجود گرم مزاج افراد کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے جو علیحدگی پسندوں کے ساتھ تنازعے کو بڑے پیمانے پر ہوا دینا چاہتے ہیں۔ یوکرائن میں روسی ٹینکوں اور ٹرکوں کے داخل ہونے کے بارے میں لاوروف نے کہا کہ اگر امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان جین ساکی کے پاس کوئی معلومات نہیں تو ابن کے پاس کہاں سے ہو گی۔

متعلقہ عنوان :