عمران خان اوردیگر مستعفی ایم این ایز کے مستقبل کا فیصلہ سپیکر کے ہاتھ میں قومی اسمبلی رولز اور آئین کے آرٹیکل64 کے تحت 40دن سے زائد غیر حاضری پر رکن کو ایوان کی قرارداد کی منظوری سے رکنیت سے محروم کیا جا سکتا ہے،ذرائع عمران خان کو 40 دن جبکہ ان کے دیگر ارکان کو33 دن ہوگئے،آئندہ اجلاس اہم ہوگاقومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے پی ٹی آئی ارکان کو یاددہانی کے خط لکھنے پر غور

پیر 10 نومبر 2014 08:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10نومبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اوردیگر مستعفی ممبران قومی اسمبلی کی رکنیت کے مستقبل کا فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی کے ہاتھ میں ہے۔قومی اسمبلی رولز اور آئین کے آرٹیکل64 کے تحت کوئی بھی ممبران ایوان کو بغیر بتائے غیر حاضر نہیں رہ سکتااور 40دن سے زائد بغیر اطلاع غیر حاضری پر اس رکن کو ایوان کی قرارداد کی منظوری سے رکنیت سے محروم کیا جا سکتا ہے ۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق عمران خان کو 40 دن سے زائد ہوگئے ہیں کہ وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئی جبکہ ان کے دیگر ارکان کو33 دن ہوگئے ہیں کہ وہ ایوان سے غیر حاضر ہیں اور چھٹی کی کوئی درخواست بھی نہیں دی ۔17 نومبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس اس حوالے سے اہمیت کا حامل ہے جبکہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے پی ٹی آئی کے ارکان کو اس مسسلسل غیر حاضری کے حوالے سے یاددہانی کے خط لکھنے پر بھی غور کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور دیگر غیر حاضر ممبران اسمبلی کی قسمت کا فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے ہاتھ میں ہے۔انہیں نا اہل قرار دے یا نہ دے اب بال سپیکر کے کورٹ میں ہے۔ان ممبران کو غیر حاضرہوئے 33 دن ہو چکے ہیں ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو ایوان سے غیر حاضر ہوئے 40 جبکہ دوسرے ممبران33 ہو گئے اور17 نومبر کوآنے والے قومی اسمبلی کااجلاس نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ قومی ا سمبلی کے رولز نمبر44 کے تحت اگر کوئی رکن اسمبلی کی اجازت کے بغیر اس کے اجلاسوں سے متواتر چالیس دن تک غیر حاضر رہے تو سپیکر اس امر کو اسمبلی کے علم میں لائے گا اور اس پر کوئی رکن تحریک پیش کرسکتا ہے۔اس طرح غیر حاضر رہنے والے رکن کی نشست آئین کے آرٹیکل64 کی شق دو کے تحت خالی قرار دیدی جائے گی ۔شق2 کے ذیلی قاعدہ (1) کے تحت پیش کردہ تحریک ایوان موخریا مسترد کر سکتا ہے ۔اگر تحریک منظور کرلی جاتی ہے تو رکن کی نشست خالی قرار دی جائے گی ۔اگرنشست خالی قرار دیدی جائے تو سیکرٹریٹ گزٹ میں شائع کرنے کے لئے ایک نقل الیکشن کمیشن کو ارسال کرے گا۔