دیوار برلن کے انہدام کی سلور جوبلی تقریبات اختتام کو پہنچ گئیں،دیوار برلن کا انہدام ایک خواب کی تعبیر تھا‘ جرمن چانسلر ،برسوں تک جاری رہنے والی سرد جنگ اس دیوار کے انہدام کے ساتھ ہی علامتی طور پر ختم ہو گئی، دیوار برلن کے انہدام نے ثابت کر دیا کہ خواب بھی حقیقت کا روپ دھار سکتے ہیں‘ ان واقعات کو بھول جانا آسان لیکن یاد رکھنا اہم ہے،انجیلا مرکل

منگل 11 نومبر 2014 08:49

برلن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11نومبر۔2014ء)دیوارِ برلن کے انہدام کی سلور جوبلی کے سلسلے میں ہونے والی تقریبات خوبصورت آتش بازی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہیں۔ ا جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے اس موقع پر کہا کہ برسوں تک جاری رہنے والی سرد جنگ اس دیوار کے انہدام کے ساتھ ہی علامتی طور پر ختم ہو گئی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دیوار برلن کے انہدام کے پچیس سال مکمل ہونے پر برلن میں ہونیوالی تقریبات کے اختتام پر آٹھ ہزار گیس سے بھرے ہوئے غبارے ہوا میں چھوڑے گئے۔

اس موقعے پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ دیوار برلن کے انہدام نے ثابت کر دیا کہ خواب بھی حقیت کا روپ دھار سکتے ہیں۔ 1989 کو دیوار برلن کے انہدام کو یورپ میں سرد جنگ کے خاتمے سے تعبیر کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

جرمن چانسلر انجیلا مرکل نیدیوار برلن کے بقیہ حصے جہاں مشرقی جرمنی سے مغربی جرمنی جانے والوں کو گولی مار دی جاتی تھی، وہاں پھول رکھے۔

برلن کی شہری حکومت نے اسی مقام پر سٹیزن پارٹی کا اہتمام کیا جہاں سے پچیس سال پہلے ہزاروں جرمنوں نے دیوار کو عبور کیا۔جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے اس موقعے پر کہا کہ ان واقعات کو بھول جانا آسان ہے لیکن ان واقعات کو یاد رکھنا اہم ہے۔انھوں نے کہا :’ہم حالات کو بہتر کر سکتے ہیں۔ میرا یہی پیغام یوکرین، عراق اور دوسری جگہوں کے لیے ہیں جہاں انسانی حقوق کو خطرات لاحق کیے جا رہے ہیں۔

دیوار برلن کے گرنے میں اہم ادا کرنے والے سوویت یونین کے سابق رہنما میخائل گورباچوف مہمان خصوصی کے طور پر ان تقریبات میں شریک رہے۔میخائل گورباچوف نے کہا ہے کہ یورپ نے سوویت یونین کے خاتمے کو اپنی فتح گردان کر بغلیں بجانی شروع کر دیں جس سے روس ناراض ہوا۔انھوں نے مغربی دنیا کو مشورہ دیا کہ وہ روس کو مزید ناراض نہ کرے اور بات چیت کے ذریعے معاملات کو طے کرے ۔یادرہے کہ دیوار برلن کو 1961 میں تعمیر کیا گیا تھا تاکہ لوگ مشرقی جرمنی سے بھاگ نہ سکیں۔برلن کے میئر کلاوس ووریٹ نے پہلا غبارہ ہوا میں چھوڑتے ہوئے کہا :’ہم دنیا کے خوش نصیب لوگ ہیں۔ ہمیں اس بات کی انتہائی خوشی ہے کہ ہم نے 25 برس پہلے اس دیوار کو گرا دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :