انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کی بلدیاتی اور عام انتخابات سے پہلے مردم شماری کرانے سفارش، انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر تحفظات کا اظہار، شماریات کے حکام نے ملک بھر میں مردم شماری کرانے کیلئے دس ماہ کی مہلت مانگ لی

منگل 11 نومبر 2014 08:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11نومبر۔2014ء) انتخابی اصلاحاتی کمیٹی نے بلدیاتی اور عام انتخابات سے پہلے ملک بھر میں مردم شماری کرانے سفارش کردی اور کمیٹی نے عام انتخابات میں بائیو میٹرک سسٹم اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال پر تحفظات کا اظہارکیا ہے جبکہ شماریات کے حکام نے ملک بھر میں مردم شماری کرانے کیلئے دس ماہ کی مہلت مانگ لی ۔

پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کا اجلاس کنوینر زاہد حامد کی زیر صدارت ہوا اجلاس کو الیکشن کمیشن ، نادرا اور شماریات کے حکام نے بریفنگ دی جس پر شماریات کے حکام نے کمیٹی کو بتایاکہ 1998ء کے بعد ملک بھر میں مردم شماری نہیں ہوئی اور مردم شماری کرانے کیلئے شماریات کو تیاری کیلئے دس مہینے دیئے گئے جس پر شماریات کے حکام نے مزید بتایا کہ مردم شماری کا معاملہ حکومت کے پہلے علم میں ہے اور یہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں التواء کا شکار ہے جونہی کونسل سے منظوری ملے گی ملک بھر میں مردم شماری شروع کردی جائے گی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نادرا حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس وقت تک 71لاکھ نئے شناختی کارڈ کا اجراء ہوچکا ہے اور نادرا جلد ہی الیکشن کمیشن حکام سے رابطہ کرکے ووٹ کا اندراج کرائینگے ۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن حکام نے کمیٹی کو بائیو میٹرک سسٹم اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے حوالے سے بریفنگ دی جس پر کمیٹی نے بائیو میٹرک اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک ان دونوں نظام کو ترک کرچکے ہیں اور وہ اس سے بھی آگے جا چکے ہیں اور الیکشن کمیشن کو تیرہ نومبر کو مزید بریفنگ کیلئے کمیٹی نے الیکشن حکام کو طلب کرلیا ۔