افغانستان ،خودکش حملے سمیت دو بم حملوں میں کمانڈر سمیت 10پولیس اہلکار ہلاک ،طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی

منگل 11 نومبر 2014 08:49

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11نومبر۔2014ء)افغانستان میں طالبان کی جانب سے خودکش حملے سمیت بم حملوں میں ایک کمانڈر سمیت کم ازکم 10پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ، یہ بات حکام نے پیر کے روز کہی۔امریکی قیادت میں نیٹو افواج کے انخلاء کے پیش نظر سکیورٹی فورسز کیخلاف یہ تازہ ترین حملوں کا سلسلہ ہے جنہیں بھاری جانی نقصان کا سامنا ہے ۔سات پولیس اہلکار بشمول ان کے کمانڈر کے اس وقت ہلاک ہو گئے جب ایک خود کش بمبار نے کابل کے جنوبی صوبہ لوگر میں آفیسرز کے ایک گروپ کے سامنے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

لوگر کے صوبائی پولیس سربراہ عبدالحکیم عشق زئی نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ ایک پیدل چلنے والے خود کش بمبار نے آج صبح پل عالم میں ایک افغان پولیس کمانڈر کو ہدف بنایا اور ان سمیت چھ دیگر اہلکاروں کو ہلاک کردیا ۔

(جاری ہے)

حملہ آور جس نے فوجی وردی پہن رکھی تھی ، نے اس وقت حملہ کیا جب کمانڈر ایک ملاقات کے لئے اپنے آفس میں پہنچ رہے تھے ۔

لوگر کے میڈیا ترجمان دین محمد درویش نے حملے کی تصدیق کی ۔ صوبائی ترجمان احمد ضیاء عبدالزئی نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ پیر کے روز مشرقی افغانستان میں جلال آباد شہر میں ایک پولیس کارکو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جس میں تین پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ۔دارالحکومت کابل میں سڑک کنارے نصب ایک اور بم پھٹنے سے دو شہری زخمی ہو گئے ۔

طالبان جنہوں نے لوگر اور جلال آباد حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے ، نے حملوں میں اضافہ کردیا ہے جیسا کہ نیٹو قیادت میں اتحادی افواج کا انخلاء ہورہا ہے اور افغان سکیورٹی فورسز کو اپنے طور پر مزاحمت کاروں سے نمٹنے کے لئے ان پر ذمہ داریاں ڈالی جارہی ہیں۔ایک اعلیٰ امریکی کمانڈر کا گزشتہ ہفتے کہنا تھا کہ صرف رواں سال لڑائی میں 4600سے زائد افغان فوجی اور پولیس اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں اور ان نقصانات کو دیرپا بنیادوں پر پائیدار نہیں قراردیا ہے ۔ اتوار کے روز ایک خود کش حملہ آور نے کابل کے پولیس سربراہ کے دفاتر کے اندر داخل ہو کر خودکو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس میں ان کا ایک سینئر ساتھی ہلاک ہو گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :