ابوبکر البغدادی کے قریبی ساتھی کی بمباری سے ہلاکت، تصویر سامنے آ گئی ،البغدادی کا زندہ یا ہلاک ہونا معمہ بن کر رہ گیا!،تاحال ہلاک ہونے یا بچ جانے کے بارے میں تصدیق نہ ہو سکی

منگل 11 نومبر 2014 08:52

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11نومبر۔2014ء)عراق و شام میں سرگرم دولت اسلامہ المعروف داعش کے سربراہ اور خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حالیہ بمباری میں زخمی ہونے کی اطلاعات کے بعد ان کے قریبی معاون کی ہلاکت کے بعد کی تصویر سامنے آ گئی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق یہ ہلاکت مبینہ طور پر امریکا کی طرف سے داعش کے جنگجووں کی گاڑیوں کے ایک قافلے پر کی گئی تھی۔

ابوبکر البغدادی کا قریبی ساتھی عوف عبدالرحمان العفری جو زیادہ تر ان کے ساتھ ہی موجود ہوتا تھا اور اسے خفیہ نام ابو شجاع کے نام سے یاد کیا جاتا تھا اس بمباری کے دوران ہلاک ہو گیا ہے۔امریکی بمبار طیاروں نے یہ کارروائی عراق کے مغربی سرحد سے متصل قصبے القائم میں کی تھی۔ تاہم ابوبکر البغدادی کے قریبی ساتھی کی ہلاکت کے باوجود ابھی تک خود ابو بکر البغدادی کے ہلاک ہونے یا بچ جانے کے بارے میں تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

(جاری ہے)

عراق کے ایک دفاعی ماہر ہشام الہاشمی کا کہنا ہے ''چونکہ ابو شجاع عام طور پر البغدادی کے ساتھ ہی ہوتا تھا اس لیے اس امر کا امکان ہے کہ البغدادی بھی اس کارروائی میں مارا گیا ہو۔واضح رہے اتوار کے روز عراقی حکام نے ابو بکر البغدادی کے ہفتے کے روز زخمی ہونے کی خبر دی تھی۔ تاہم فل الحال پینٹاگان کے حکام نے اس بارے میں مکمل لاعلمی کا تاثر دیا ہے۔دوسری جانب قبائلی ذرائع نے ''العربیہ'' کو بتایا تھا البغدادی شدید زخمی ہو چکا ہے، تاہم یہ نہیں بتایا تھا کہ اسے زخمی حالت میں کہاں رکھا گیا ہے۔ زخمی ہونے کے مبینہ واقعے کے تیسرے روز بھی ابھی تک یہ معاملہ معمہ بنا ہوا ہے کی ابوبکر البغدادی اب کہاں اور کس حالت میں ہے؟

متعلقہ عنوان :