سی آئی اے نے قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بناکرانسانی حقوق پامال کیے، افغان صدر،یہ جاننا ضروری ہے کہ تشدد کا شکار ہونے والوں میں افغان شہری شامل تھے، اشرف غنی

ہفتہ 13 دسمبر 2014 08:39

کابل (آاُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13دسمبر۔2014ء ) افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بناکرانسانی حقوق پامال کئے، یہ جاننا ضروری ہے کہ کتنے افغان شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق افغان صدر نے ایک پریس کانفرنس میں سی آئی اے کی رپورٹ کو نفرت انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے تشدد اور انسانی حقوق کی پامالی کے اقدامات کا کوئی جواز نہیں ہے۔

انہوں نے سی آئی کے اقدامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا وہ جاننا چاہیں گے کہ کتنے افغان شہریوں کو امریکا کے حراستی مراکز میں تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔انہوں نے کہا کہ یکم جنوری کے بعد امریکا کے پاس افغانستان میں کسی بھی شخص کو قید میں رکھنے کا اختیار نہیں رہے گا۔

(جاری ہے)

اشرف غنی دنیا کے ان متعد رہنماؤں میں شامل ہیں جنہوں نے سب سے پہلے امریکی حراستی مراکز میں قیدیوں پر تشدد کی مذمت کی تھی۔

انسانی حقوق کے کارکنوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مشتبہ دہشت گردوں سے تفتیش کے لیے "انتہائی سخت" طریقے استعمال کرنے والے سی آئی اے کے حکام کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق اور انسداد دہشت گردی بن ایمرسن کا کہنا ہے کہ ستمبر 2001ء کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد ’سی آئی اے‘ کے اقدامات سے متعلق امریکی سینیٹ کی رپورٹ "جرائم کے احتساب کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔