فرانسیسی سینٹ میں آذاد فلسطینی کے حق میں قرار داد منظور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ ، امن مذاکرات فی الفور بحال کرنے پر زور ، اسرائیل کی جانب سے قرارداد کی منظور پر ناراضگی کا اظہار، یہ اقدام امن مساعی کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے ، وزارت خارجہ

ہفتہ 13 دسمبر 2014 08:39

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13دسمبر۔2014ء ) فرانسیسی پارلیمان کے بعد سینٹ نے بھی آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت میں قرارداد منظور کرتے ہوئے فلسطین اور اسرائیل امن مذاکرات فی الفور بحال کرنے پر زور دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سینٹ میں آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت میں اکثریت رائے سے منظور ہونے والی قرارداد میں سوشلسٹ اور کیمونسٹ پارٹیوں کے ارکان نے حصہ لیا، قرارداد کی حمایت میں 153 جبکہ مخالفت میں 146 ووٹ ڈالے گئے۔

اگرچہ سینٹ کی قرارداد کی اہمیت بھی محض علامتی ہے مگر اس کے نتیجے میں حکومت پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرانے کے لئے دباو بڑھ سکتا ہے۔ دریں اثناء اسرائیلی وزارت خارجہ کی جانب سے اس قرارداد پر بھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یکطرفہ طور پر فلسطینی ریاست کی حمایت کا اعلان امن مساعی کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح کی کوششیں ان حلقوں کی طرف سے ہو سکتی ہیں جو مذاکرات نہیں چاہتے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کی طرف سے فلسطینی ریاست کی مخالفت میں ووٹ ڈالنے والے ارکان کا خصوصی طور پر شکریہ بھی ادا کیا گیا ہے۔ فلسطینی ریاست کی حمایت میں قرارداد پیش کرنے والے فرانسیسی سینٹ میں شامل سوشلسٹ رکن گیلبیر روگیے نے کہا کہ آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام فلسین اور اسرائیل کو مساوی انداز میں ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کا موقع فراہم کرنے کا پہلا قدم ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے حامی نہیں بلکہ ہمارا پر زور مطالبہ ہے کہ فریقین باہمی بات چیت کا جلد از جلد آغاز کریں۔ یوکرائن کے صدر پیٹرو پورو شینکو نے آج جمعے کے روز کہا ہے کہ اس وقت صحیح معنوں میں سیز فائر پر عمل ہو رہا ہے۔ ان کی طرف سے یہ اعلان کسی فوجی نقصان کے بغیر 24 گھنٹے گزر جانے کے بعد سامنے آیا۔ آسٹریلیا کے دورے پر پہنچے پوروشینکو نے آج جمعہ 12 دسمبر کو اپنے ایک خطاب کے دوران کہا، ”میرے پاس ایک مثبت خبر ہے۔

آج گزشتہ سات ماہ کے دوران پہلے 24 گھنٹے گزرے ہیں۔ جب یوکرائن میں واقعی جنگ بندی پر عمل ہوا۔“ پوروشینکو کا مزید کہنا تھا، ”آپ یہ سوچ ہی نہیں سکتے کہ میرے لیے یہ بات کس قدر اہم ہے۔ یہ پہلی رات ہے جب مجھے کسی یوکرائنی فوجی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔‘اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق یوکرائن میں جاری بحران کے سبب گزشتہ آٹھ ماہ میں 4300 افراد ہلاک جبکہ 10 لاکھ کے قریب اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ یوکرائنی حکومت اور روس نواز باغیوں کے درمیان تازہ سیز فائر منگل کے روز ہوا تھا جس کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ اس مسئلے کے حل میں مدد مل سکے گی۔