وفاقی حکومت نے آزادکشمیر کی 350میگاواٹ بجلی کی ضروریات کو پوری کرنے کے لیے آزادکشمیرمیں پبلک سیکٹر میں 40,30میگاواٹ کے چھوٹے منصوبوں لگانے کے لیے فنڈنگ فراہم کرنیکی پیشکش کردی ، منصوبوں کے پی سی ون ایک ہفتے میں طلب کر لیے گئے ، موجودہ سسٹم سے آزادکشمیر کیلئے 250میگاواٹ مختص کوٹہ پر عملدرآمد کے لیے تقسیم کار کمپنیوں کو ہدایات جاری ،ز وزارت پانی وبجلی میں ایک اور اعلیٰ سطح اجلاس میں نیلم جہلم ووٹر یوزج چارجز تربیلا کے برابرکرنے اور آزادحکومت کے ذمہ بجلی کے واجبات کی ادائیگی کے لیے سابق ٹیرف کو نوٹیفائی کرنے اور آئندہ کے لیے ٹیرف کا از سر نو جائزہ لینے پر بھی اتفاق کیا گیا

ہفتہ 13 دسمبر 2014 08:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13دسمبر۔2014ء)وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجیدکی کوششوں کے نتیجہ میں وفاقی حکومت نے آزادکشمیر کی 350میگاواٹ بجلی کی ضروریات کو پوری کرنے کے لیے آزادکشمیرمیں پبلک سیکٹر میں 40,30میگاواٹ کے چھوٹے منصوبوں لگانے کے لیے فنڈنگ فراہم کرنیکی پیشکش کردی ہے اور اس ضمن میں منصوبوں کے پی سی ون ایک ہفتے میں طلب کر لیے گئے ہیں۔

جبکہ موجودہ سسٹم سے آزادکشمیر کیلیے 250میگاواٹ مختص کوٹہ پر عملدرآمد کے لیے تقسیم کار کمپنیوں کو ہدایات جاری کردی ہیں۔نیلم جہلم ووٹر یوزج چارجز تربیلا کے برابرکرنے اور آزادحکومت کے ذمہ بجلی کے واجبات کی ادائیگی کے لیے سابق ٹیرف کو نوٹیفائی کرنے اور آئندہ کے لیے ٹیرف کا از سر نو جائزہ لینے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم آزادکشمیر اور وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف کے درمیان گزشتہ روز ہونے والی ملاقات میں اتفاق رائے والے امور پر عملدرآمد کے لیے خواجہ آصف کی ہدایت پر گزشتہ روز وزارت پانی وبجلی میں ایک اور اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی سیکرٹری پانی وبجلی ،چیف سیکرٹری آزادکشمیر عابد علی، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فیاض علی عباسی، چیف انجینئر برقیات راجہ لقمان،ایس ای چوہدری افضل،ڈائریکٹر کمرشل برقیات اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں آزادکشمیر کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے آزادکشمیر میں ہائیڈل کے چھوٹے چھوٹے (30یا40میگاواٹ تک) کے منصوبے شروع کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے پیشکش کی کہ آزادحکومت ایسے منصوبوں کی نشاندہی کرکے ان کے پی سی ون ایک ہفتہ کے اندر وفاقی وزارت پانی وبجلی کو بھیجوائے تاکہ ان کی فنڈنگ کے انتظامات کیے جائیں ان منصوبوں سے حاصل بجلی کی تقسیم اور ٹیرف کااختیار آزادحکومت کے پاس ہوگاوہ واپڈا کے نیٹ ورک سے باہر ہوجائے گی یاد رہے کہ اس ضمن میں آزادکشمیر کے اندر دو سو میگاواٹ سے زائد کے پن بجلی کے 12منصوبوں کی نشاندہی پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے ٹیرف کے حوالے سے اتفاق کیا گیا کہ آزادحکومت کے ذمہ حقیقی واجبات کے تعین کے لیے آزادحکومت اور واپڈا کے درمیان طے معاہدہ کا زیر التواء نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا جبکہ آئندہ کے لیے موجودہ ٹیرف کا از سر نو جائزہ لے کر مناسب ٹیرف مقرر کیا جائے گا۔

اجلاس میں آزادکشمیر کے لیے پہلے سے اتفاق شدہ 250میگاواٹ کے کوٹہ پر عملدرآمد کے لیے وفاقی سیکرٹری نے تقسیم کارکمپنیوں آئیسکو ،پیپکو اور دیگر کو کوٹہ پر عملدرآمدکو یقینی بنانے کے لیے ہدایا ت جاری کردیں ۔ اجلاس میں آزاد پتن تراڑکھل اور منگلا کوٹلی بجلی کی لائنوں کو فوری طور پر ”انرجائزنگ“کرنے کی بھی ہدایا ت جاری ہوگئی ہیں۔ اس ضمن میں کوٹلی لائن کا 10فیصد بقیہ کام کو فوری طور پر مکمل کرنے کی واپڈا کو ہدایت بھی جاری ہوگئی ان ہدایات پر عملدرآمد سے کوٹلی ،ہجیرہ ،عباس پور،تراڑکھل، باغ ،حویلی کے علاقوں میں فوری لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا ۔

علاوہ ازیں سہار چکسواری میں 33میگاواٹ گرڈ کی تنصیب کی بھی ہدایا ت جاری کردی گئیں۔وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید کی طرف سے آزادکشمیر کے قومی مسائل کے حل کے لیے انتھک کوششوں کے نتیجہ میں ہونے والے وفاقی حکومت کے اقدامات سے آزادخطہ کے عوام کو بہتر سہولیات ملیں گی۔اجلاس میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فیاض علی عباسی جو قبل ازیں سیکرٹری برقیات رہ چکے ہیں کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز سے اتفاق کیا گیا اور آزادحکومت اور وزارت پانی وبجلی کے درمیان حل طلب ایشوز کو فوری طور پر یکسوکرنے میں کوئی دشواری پیش نہ آئی

متعلقہ عنوان :