عالمی برادری چین میں مقید کارکنوں کی رہائی کے لیے اپنی توجہ مرکوز کرے، مقید نوبل انعام یافتہ چینی رہنما کا جیل سے پیغام

ہفتہ 13 دسمبر 2014 08:43

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13دسمبر۔2014ء)چین کے انسانی حقوق کے سرگرم کارکن لیْو شیاوٴبو کا ایک پیغام اسمگل ہو کر جیل سے باہر پہنچا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اِس پیغام میں انہوں نے کہا کہ اْن کی صحت بہتر ہے اور انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ چین میں مقید دوسرے کارکنوں کی رہائی کے لیے اپنی توجہ مرکوز کریں۔ لیْو شیاوٴبو کو حالت گوفتاری میں سن 2010 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

شیاوٴبو اِس وقت حکومت مخالف کارروائیوں میں شمولیت کرنے پر گیارہ برس کی سزائے قید کاٹ رہے ہیں۔ چینی رہنما کا پیغام ایک اور منحرف ادیب لیاوٴ ییوْو (Liao Yiwu) کے لیے تھا، جو آج کل جرمن دارالحکومت برلن میں مقیم ہیں۔ چینی ادیب لیاوٴ نے یہ پیغام فیس بْک پر جاری کیا ہے۔ اپنے پیغام میں شیاوٴبو نے چین میں مزید سیاسی اصلاحات کے مطالبے کو دہرایا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں بتایا کہ وہ زیادہ وقت مطالعے اور غوروفکر میں گزارتے ہیں اور مطالعے سے انہیں ادارک ہوا ہے کہ وہ کسی سے ذاتی بغض یا عناد نہیں رکھتے۔

متعلقہ عنوان :