بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا ریکوڈک بچاؤ تحریک چلانے کا اعلان،موجودہ حکمران اپنی حکومت پر ریکوڈک کو قربان کرنا چاہتے ہیں، مولانا عبدالواسع

ہفتہ 13 دسمبر 2014 08:18

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13دسمبر۔2014ء)جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنماء بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے ریکوڈک بچاؤ تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ماضی میں ریکوڈک منصوبہ کی خاطر اپنی حکومت قربان کی مگر موجودہ حکمران اپنی حکومت پر ریکوڈک کو قربان کرنا چاہتے ہیں جس کی ہم ہر گز اجازت نہیں دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنماء سردار عبدالرحمان کھیتران ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی ودیگر بھی ان کے ہمراہ تھے مولانا عبدالواسع نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل یہاں کے عوام کی ملکیت ہیں جسے اونے پونے داموں فروخت کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا ڈاکٹر شاہد مسعود کی خبر پر یہاں حکومت واویلہ کررہی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ انہوں نے حقائق سے پردہ فاش کیا ہے اس میں کوئی بات پوشیدہ نہیں کہ یہاں اقتدار میں آنے والے کس طرح ایوانوں تک پہنچے ہیں آج ایک بار پھر بلوچستان کی عوام کو مفادات کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے قوم پرست ہونے کا دعوے کرنے والے یہاں گڈانی پاور پلانٹ لگا کر اپنے دیئے گئے اقتدار کی قیمت ادا کرنے کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ گڈانی پاور پلانٹ کے ثمرات پنجاب کو حاصل ہونگے جبکہ کوئلہ سے بننے والی بجلی کو جہاں پوری دنیا آلودگی اور انسانیت کیلئے خطرہ قرار دیکر مسترد کر چکی ہے اسے بلوچستان کے ساحلی علاقے میں لگا کر نا صرف یہاں کی فضاء کو آلودہ کیا جارہا ہے بلکہ ہماری ماہی گیری کو بھی خطرات درپیش ہیں اور یہ سب کچھ پنجاب کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے کیا جارہا کیونکہ وزیراعلیٰ ان کے اقتدار کے مقروض ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ اس طرح کی زیادتیوں سے نفرتوں میں اضافہ ہوگا اور اس کیخلاف کل جب آپریشن کئے جائیں گے تو کیوں نہ آج ہی ایسے اقدامات کیخلا ف آپریشن کئے جائیں جو کل نفرتوں کا باعث بنیں گے انہوں نے کہا کہ اسمبلی فلور پر وزیراعلیٰ نے امن وامان کے حوالے سے ایوان کو مطمئن کرنے کی بجائے الزام عائد کیا کہ ہم حکومت میں شامل ہونے کے خواہش مند ہیں تو ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ جمعیت علماء اسلام کی تاریخ رہی ہے کہ ہم حکومتیں بناتے ہیں ان میں شامل ہونے کی خواہش نہیں رکھتے اور جس طرح کی موجودہ نااہل اور ناکام حکومت ہیں اس میں شامل ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتے موجودہ حکومت کی اتحادی جماعتوں کے ارکان واضح طورپر اپنے تحفظات کااظہار کرچکے ہیں صوبائی وزیر داخلہ نے بھی اسمبلی کے فلور پر واضح کردیا ہے کہ ان کے پاس اختیارات نہیں تو ایسے حالات میں وزیراعلیٰ کو اخلاقی طورپر خود ہی مستعفی ہوجانا چاہئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کے بلند و بانگ دعوے کرنے والوں کو ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ گزشتہ حکومت میں ہم نے ریکوڈک کے معاملے پر اپنی حکومت تک قربان کر دی تھی مگر کسی قسم کے دباؤ کا شکار نہیں ہوئے مگر افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بلوچستان کے عوام کا دم بھرنے والے آج اپنے اقتدار کی خاطر ریکوڈک کو قربان کرنا چاہتے ہیں مگر ہم واضح کر چکے ہیں کہ ریکوڈک کے معاملہ کو کسی کے مفادات کی بھینٹ نہیں چڑھنے نہیں دیں بلکہ ہم بلوچستان کے وسائل کے محافظ ہیں اور اس کیخلاف بھرپور آواز بلند کی جائے گی ریکوڈک بچاؤ تحریک چلاکرہم تممام تر سازشوں کو ناکام بنائیں گے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو ریکوڈک سے متعلق کوئی آگاہی ہے اور نہ ہی انہیں ان کی اہمیت سے وہ واقف ہیں انہیں ریکوڈک کے ذریعے فرانس اور لندن کا راستہ نظر آرہا ہے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ‘ (ن) لیگ ‘ (ق) لیگ اور عوامی نیشنل پارٹی یکجا ہو کر بلوچستان کے وسائل کا تحفظ کرے گی اور اس حوالے سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے ارکان اسمبلی سے بھی رابطہ کریں گے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ موجودہ حکومت کے اپنے اتحادی عدم اطمینان کا اظہار کررہے ہیں جہاں تک بات ریکوڈک منصوبہ کی ہے تو یہاں کسی کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا اپوزیشن کے ہوتے ہوئے بھی ریکوڈک کے مسئلہ پر میٹنگ کی جارہی ہے جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ یہاں دال میں کچھ کالا ضرور ہے جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنماء سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ بارہا میر حاصل خان بزنجو اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ جمعیت حکومت میں شامل ہوجائے کیونکہ مسلم لیگ کی جانب سے انہیں تنگ کیا جارہا ہے اور اگر جمعیت ان کیساتھ شامل ہو جائے گی تو وہ مسلم لیگ کیخلاف مضبوط ہو جائیں گے مگر ہم اقتدار کے پیاسے نہیں ہم بلوچستان کے عوام کے حقوق کی آواز بلند کرنے آئے ہیں انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے امن وامان سے متعلق گزشتہ کئی دنوں سے جاری بحث کے بعد ایوان کو کوئی اطمینان بخش جواب نہیں دیا بلکہ انہوں نے محض ایک کرائم رپورٹ پیش کی جو ان کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اب حکومت کو مستعفی ہوجانا چاہئے کیونکہ ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ۔