پاکستان کی سالمیت کو برقرار رکھنے کیلئے تحریک طالبان اور دہشت گردی خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے‘ سینٹ میں سانحہ پشاور کے خلاف متفقہ متفقہ قرار داد منظور، 16 دسمبر کا واقعہ ایک قومی سانحہ ہے ۔ تحریک طالبان کا کم سن بچوں پرحملے کا یہ اقدا م غیر انسانی اور ہولناک ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔ حملہ بچوں پر نہیں پاکستانی ریاست ‘ پاکستان کی سوسائٹی اور پاکستان کے مستقبل پر ہوا ہے۔ درحقیقت یہ ٹارگٹ پاکستان کا مستقبل ہے تحریک طالبان اور کالعدم تنظیمیں اس قسم کے حملے کرکے پاکستان کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنا چاہتی ہیں ،ہم قومی سانحہ پر اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، قائد اعظم کے اصولوں اور ویژن پر اصل روح کے مطابق عمل کریں ۔ قرارد اد میں قوم سے مطالبہ، سینیٹ آف پاکستان کا پشاور واقعہ کے شہداء کے خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا بھی اظہار

ہفتہ 20 دسمبر 2014 09:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2014ء) سینیٹ میں سانحہ پشاور کے خلاف متفقہ قرار داد منظورکرلی گئی جس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پاکستان کی سالمیت کو برقرار رکھنے کیلئے تحریک طالبان اور دہشت گردی خاتمہ وقت کی اہم ضرورت ہے‘ یہ قرار داد پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ 16 دسمبر کا واقعہ ایک قومی سانحہ ہے ۔ تحریک طالبان کاکم سن بچوں پر حملے کا یہ اقدام غیر انسانی اور ہولناک ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔ قرار داد میں کہا گیا کہ یہ حملہ بچوں پر نہیں لیکن در حقیقت یہ حملہ پاکستانی ریاست ‘ پاکستان کی سوسائٹی اور پاکستان کے مستقبل پر ہوا ہے۔ تحریک طالبان کے علاوہ دوسری کالعدم دہشت گرد تنظیموں نے عام لوگوں کے علاوہ ‘ پاک فوج ‘ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا ہوا ہے درحقیقت یہ ٹارگٹ پاکستان کا مستقبل ہے تحریک طالبان اور کالعدم تنظیمیں اس قسم کے حملے کرکے پاکستان کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنا چا ہیتیہیں۔

(جاری ہے)

قرار داد کے ذریعے اس وقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نوجوانوں کی شہادت یا قتل کا مقصد یہ ہے کہ وہ پوری قوم کا عزم حوصلہ اور استحقاق کو کمزور کریں اور ہمیں اپنے عزائم کو مستحکم کرتے ہوئے تحریک طالبان کا مقابلہ کرنا ہوگا اور دوسرے ایسے عناصر کو بھی ختم کرنا ہوگا جو کہ دہشت گردوں کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں۔ انہوں نے قرار داد کے ذریعے پوری قوم سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ اہم قومی سانحہ پر اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور قائد اعظم کے اصولوں اور ویژن کو جو انہوں نے گیارہ اگست 1947 ء کو اپنے ایک خطاب میں واضح کیا تھا اس کے اصل روح کے مطابق عمل کریں ۔

قرار داد میں اس بات کو تسلیم کیا گیا ہے کہ دہشت گرد پاکستان کی بقاء کیلئے خطرہ ہیں اور جو پاکستان کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا چاہتے ہیں اور اس لئے وقت کی ضرورت ہے کہ ہمیں اپنے خیالات اور سوچ کو واضح ہونا چاہیے۔ انہوں نے دوبارہ اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردی ‘ تفرقہ بازی اور مذہبی انتہا پسندی کو ختم کرنے کیلئے ہمیں ایک مضبوط جمہوری تقاضوں کو بڑھانا ہوگا اور ہمیں 1973 ء کے آئین کی اصل روح کے مطابق ملک میں آئین و قانون کو یقینی بنانا ہوگا۔

سینیٹ آف پاکستان نے پشاور واقعہ کے شہداء کے خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا بھی اظہار کیا انہوں نے آخر میں دوبارہ اس عزم کا اظہارکیا کہ پاکستان کو محفوظ اور مستحکم بنانے کیلئے اور لوگوں کی زندگیوں کو تحفظ کیلئے ہمیں تحریک طالبان کو پاکستان ختم کرنا ہوگا۔