عراق: بغدادی کے نائب سمیت داعش کے اہم کمانڈر ہلاک،اتحادیوں کے حملوں نے داعش کی کمر توڑ کے رکھ دی

ہفتہ 20 دسمبر 2014 09:20

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2014ء)رواں ماہ دسمبر کے پہلے عشرے میں عراق اور شام میں عالمی اتحادی فوج کے حملوں میں دہشت گرد گروپ دولت اسلامی 'داعش' کے صف اول کے کئی اہم کمانڈروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔عرب ٹی وی نے پینٹاگان کے فوجی ذریعے کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ تین اور نو دسمبر کے درمیان اتحادی فوج کے حملوں میں عراق اور شام میں داعش کے کئی اہم کمانڈر ہلاک ہو گئے تاہم اب ان کی سو فیصد شناخت مکمل ہونے کے بعد مہلوکین کی تصدیق کی گئی ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کا کہنا ہے کہ تازہ حملوں میں داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کا نائب حامی معتز المعروف ابو مسلم الترکمانی اور داعش کی فوج کا کمانڈر ان چیف عبدالباسط اور موصل میں داعش کے عسکری کمانڈر کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پینٹاگان ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول کمانڈروں حاجی معتز اور عبدالباسط کے القاعدہ کی چوٹی کی قیادت کے ساتھ بھی گہرے تعلقات قائم رہے ہیں۔

اتحادی فوج کی کارروائی میں عراق کے شہر موصل میں داعش کے ملٹری کمانڈر رضوان طالب حمود کو بھی ہلاک کیا گیا ہے۔ طالب حمود کا شمار داعش کی درجہ دوم کے اہم رہ نماؤں میں ہوتا تھا۔ذرائع کے مطابق یہ تینوں اہم کمانڈر تین سے نو دسمبر کے دوران فضائی حملوں میں ہلاک ہو گئے تھے تاہم ان کی مکمل شناخت کے بعد اب ان کے نام جاری کیے گئے ہیں۔امریکی فوج کے سربراہ جنرل مارٹن ڈمپسی نے داعش کے کمانڈروں کی ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ اتحادی فوج کے حملوں میں داعش کی صف اول کی قیادت کو کامیابی سے نشانہ بنا کر داعش پر کاری ضرب لگائی گئی ہے جس کے بعد اس تنظیم کی کارروائیاں کمزور پڑ گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکا نے آئندہ موسم بہار تک عراق کے شہر موصل کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس منصوبے پر عمل درآمد کرتے ہوئے عراق کے صوبہ کردستان میں داھوک اور موصل کے درمیان داعش کی سپلائی لائن کو منقطع کرنے کے لیے فضائی حملے کیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :