بھارت کو اہم فوجی رازوں کی فراہمی، امریکی دفاعی ٹھیکیدار پر الزام ثابت،امریکی ٹھیکیدار نے فوجی ہیلی کاپٹرز اور ایف 5 نامی جنگی ہوائی جہازوں کی ٹیکنیکل ڈرائنگز بھارت کو فراہم کی تھیں

ہفتہ 4 اپریل 2015 03:35

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اپریل۔2015ء) دو امریکی کپمنیوں سورس یو ایس اے اور کالڈویل کمپونینٹ کی مالکن حنّا رابرٹ پر الزام ہے کہ انہوں نے ایٹمی آبدوزوں میں موجود تارپیڈوز کو چلانے والے سسٹم، فوجی ہیلی کاپٹرز اور ایف 5 نامی جنگی ہوائی جہازوں کی ٹیکنیکل ڈرائنگز رازدارانہ طور پر بھارت کو فراہم کی تھیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلی دستاویزات کے ذریعے سے امریکی ڈیفنس ڈپارٹمنٹ کو غیر معیاری فوجی سازوسامان فراہم کیا جبکہ ان پر آرمز ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ کی خلاف وزری کرنے کا الزام بھی ثابت ہو گیا ہے۔

نیو جرسی میں امریکی اٹارنی جنرل پاول فشمین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حنّا رابرٹ پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے امریکی ڈیفنس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر معیاری پارٹس فراہم کئے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی دفاع کے لئے آرمز ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ کا نفاذ انتہائی اہم ہے۔ حنّا رابرٹ 2010ء سے 2012ء تک مسلسل بھارت کو دستاویزی شکل میں انتہائی اہم ملٹری ڈیٹا فراہم کرتی رہی ہیں۔

امریکی دفاعی ٹھیکیدار کے خلاف دائر کی جانے والی درخواست میں حنّا رابرٹ کی جانب سے کی جانے والی تصدیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے ایک مقامی ہندوستانی کے ساتھ مل کر اں ڈیا میں ایک تیسری کمپینی قائم کر رکھی تھی جسے درخواست میں 'پی آر' کا نام دیا گیا ہے جو ڈیفنس سے متعلق ہارڈ ویئر اور سپیئر پارٹس تیار کرتی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ملک کے اعتماد کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے برآمدات پر کنٹرول ٹیکنیکل ڈیٹا بھی ہندوستان میں موجود پی آر نامی کمپنی کو فراہم کیا تاکہ یہ دونوں بین الاقوامی کرداروں سے بولیاں حاصل کر سکیں۔

امریکی خاتون پر الزام ہے کہ انہوں نے نیو جرسی چرچ کی ایک پاسورڈ پروٹیکٹڈ ویب سائٹ جس کی وہ رضا کارانہ طور پر ایڈیٹر بھی ہیں کے ذریعے سے ملٹری ڈرائنگز کو بھارت منتقل کیا۔ انہوں ں ے ہزاورں ڈرائنگز مذکورہ ویب سائٹس پر اپ لوڈ کیں تاکہ ان کو بھارت میں موجود پی آر کمپنی ڈاؤن لوڈ کر سکے۔ مذکورہ الزامات کے تحت مجرمہ کو پانچ سال قید اور 2 لاکھ 50 ہزار ڈالرز تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :