ظلم کی انتہا،سہالہ تھانہ کی حدود میں شوہر نے بیوی کو قتل کر کے لاش جلا دی ،پولیس نے واقعہ چولہے کے سر ڈال دیا،ورثا مقدمے کے اندراج کے لیے تھانے کے چکر لگا لگا کر نڈھال ہو گئے

ہفتہ 4 اپریل 2015 03:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔4 اپریل۔2015ء)سہالہ تھانہ کی حدود میں شوہر نے بیوی کو قتل کر کے لاش جلا دی ۔پولیس نے واقعہ چولہے کے سر ڈال دیا ۔ورثا مقدمے کے اندراج کے لیے تھانے کے چکر لگا لگا کر نڈھال ہو گئے ہیں۔معلومات کے مطابق رضوانہ بی بی جسکی عمر 35سال تھی انکی شادی 5سال قبل ایک شخص وسیم نواز سے ہوئی ،جس سے دو بچے ایک بیٹا جسکی عمر ڈیڑھ سال بیٹی تین سال ہوئے ۔

وسیم نشے کا عادی تھا اور پیسہ نہ ہونے پر بیوی سے لڑنا جھگڑنا ایک معمول بن گیا تھا،نامزد ملزم وسیم کے بھائی نعمان کی بیوی بھی ایک سال روٹھ کر میکے گئی ہوئی ہے جبکہ دیگر دو بھائی عمر اور رمضان ابھی تک کنوارے ہیں۔درخواست گزار توقیر اور احمد کے مطابق ملزم وسیم نے اکتیس مارچ کو اپنی بیوی رضوانہ کو پہلے مارا بعد میں لاش جلا دی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سہالہ پولیس کے ساتھ ریسکیو کی گاڑی بھی موجود تھی اور ورثا کی جانب سے کوئی تھانہ درخواست نہ دی گئی ۔

بعد ازاں جب ورثا تھانے پہنچے تو معلوم ہوا کہ رضوانہ کی موت کا ذمہ دار چولہے کو قرار دیا گیا ہے لیکن چولہے کے قریب کوئی ایسے شواہد نہیں ملے کہ جس سے اندازہ لگایا جاسکے کہ آگ اتفاقیہ لگی ہے۔معلومات کے مطابق ملزم وسیم کا شادی کے بعد اپنی بیوی سے جھگڑا رہتا تھا اور وہ تقاضا کر رہا تھا کہ وہ زمین کا حصہ اپنے والدین سے لے مگر ایسا نہ کرنے پر وہ اپنی بیوی کو تشدد کا نشانہ بناتا۔

معلوم ہوا کہ گزشتہ سال ملزم نے زبانی اپنی بیوی کو طلاق دی مگر کچھ عرصہ بعد حلف دیا کہ طلاق نہیں دی اور اپنی بیوی کو واپس لے گیا ۔مقتولہ کے بھائی توقیر کے مطابق انکی بہن کو قتل کیا گیا اور اس کے بعد لاش کو جلا دیا گیا ۔پولیس مقدمہ درج کرنے سے اس لیے انکاری ہے کہ وہ اتفاقیہ قرار دے چکی ہے۔تھانہ کے مطابق تفتیش جاری ہے اور جلد مقدمہ درج کر لیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :