ترکمانستان کے صدر کا پانی کو محفوظ بنانے کا وعدہ

پیر 6 اپریل 2015 03:51

بشکک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 اپریل۔2015ء)ترکمانستان کے صدر اتوار کے روز پانی کے استعمال کو قومی دھارے میں لانے کا وعدہ کیا ہے جو کہ تنہا صحرا نما ملک میں ایک بڑا مسئلہ ہے ، جو دنیا میں سب سے زیادہ پانی ضائع ہونے والے ممالک میں شامل ہے ۔سابق سوویت ترکمانستان کا تقریباً 80فیصد علاقہ کراکم صحرا کی جانب سے ڈھانپا ہوا ہے جو کہ زمین پر خشک ترین مقامات میں سے ایک ہے۔

پانی کے دن ،عام تعطیل کے موقع پر ترکمانستانی باشندوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر گوربینگلی برڈی مخمدوف نے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کا وعدہ کیا ، سرکاری میڈیا نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ پانی کی تنصیبات اور سسٹمز کی تعمیر کے لئے ٹیکنالوجیز کا سسٹم متعارف کرائے گا جبکہ اس ضمن میں بہترین اقدامات اور تازہ ترین سائنسی ترقی حاصل کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

وسطی ایشیاء کی سابق سوویت ریاستوں ، جو زیادہ تر پرانے آبپاشی کے نیٹ ورکس کو بحال کر نے میں ناکام رہے ہیں ، تاہم پانی کے استعمال سے فصلوں کی پیداوار کو برقرار رکھا ہے جس میں کاٹن کی فصل شامل ہے جو کہ جس پر دنیا میں سب سے زیادہ پانی خرچ ہوتا ہے ۔سائنسی ہفت روزہ نیچر کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال ترکمانستان دنیا بھر میں فی کس پانی کے استعمال کے حوالے سے سرفہرست ممالک میں شامل تھا ، ترکمانستان میں گھروں میں استعمال ہونیوالے پانی کے لئے بل ادا نہیں کیے جاتے جبکہ پانی کا استعمال بنیادی طورپر سوویت کے زیر انتظام ہے۔

آزادی کے بعد سے مشہور آموں اور سائرداریا دریاؤں سے نکلنے والے ندی نالوں پر ریاستوں کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے، 2012ء میں ترکمانستان کے ہمسایہ ملک ازبکستان کے رہنما اسلام کریموف نے خبردار کیا تھا کہ پانی کے معاملے پر عدم اتفاق رائے سے خطے میں پانی کی تقسیم کے معاملے پر جنگ چھڑ سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :