بحیرہ روم میں غرق مسافر کشتی،سینکڑوں تارکینِ وطن کی ہلاکت کا خدشہ ہے،اٹلی

پیر 20 اپریل 2015 06:11

طرابکس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 اپریل۔2015ء)لیبیا کی سمندری حدود میں جاری امدادی کارروائیوں میں اٹلی اور مالٹا کی بحریہ سمیت نجی جہاز بھی حصہ لے رہے ہیں،جبکہ اٹلی کے ساحلی محافظین نے بحیرہ روم میں ایک مسافر کشتی کے ڈوبنے کے بعد اس پر سوار سینکڑوں تارکینِ وطن کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کشتی جس پر 500 سے 700 کے درمیان افراد سوار تھے سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب اطالوی جزیرے لمپیدوسا کے جنوب میں ڈوبی اور اب جائے حادثہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

حکام کے مطابق اب تک صرف 28 افراد کو ہی زندہ بچایا جا سکا ہے۔پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے نے اسے بحیرہ روم میں پیش آنے والے المناک ترین حادثوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

اطالوی کوسٹ گارڈ کے ترجمان نے بتایا کہ مچھلیاں پکڑنے کے لیے استعمال ہونے والی کشتی لبییا کے ساحل سے 27 کلومیٹر اور اطالوی ساحل سے 210 کلومیٹر دور ڈوبی۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی یہ تلاش اور بچاوٴ کا آپریشن ہے مگر بعد میں لاشوں کی تلاش کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں 20 کشتیاں اور تین ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں۔ایسی اطلاعات ہیں کہ کشتی اس وقت ڈوبی جب ایک تجارتی جہاز کو قریب دیکھ کر کشتی کے زیادہ تر مسافر ایک جانب جمع ہوگئے جس سے اس کا توازن بگڑا اور وہ الٹ گئی۔اس سال ابھی تک افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے یورپ جانے کی کوشش میں مرنے والے تارکینِ وطن کی تعداد 1500 ہوگئی ہے۔