عراقی فورسزنے تیل کی سب سے بڑی تنصیب کے بڑے حصے کو داعش کے قبضے سے چھڑالیا

پیر 20 اپریل 2015 06:11

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 اپریل۔2015ء)عراق کی فورسزنے ملک کی سب سے بڑی تیل کی تنصیب کے ایک بڑے حصے کو شدت پسند گروپ داعش کے قبضے سے چھڑالیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق داعش کے خلاف لڑنے والے امریکہ کی زیر قیادت اتحاد کے ترجمان نے بتایا کہ فورسز نے بیجی آئل ریفائنری کا قبضہ چھڑوا لیا ہے لیکن ان کے بقول صلاح الدین صوبہ جہاں یہ ریفائنری واقع ہے، کے بعض حصوں میں لڑائی اب بھی جاری ہے۔

عسکریت پسندوں نے ایک ہفتے قبل یہاں مختلف تنصیبات پر قبضہ کر لیا تھا جن میں تیل ذخائر، اسے تقسیم کرنے والا ایک پوائنٹ اور ایک تکنیکی انسٹیٹیوٹ بھی شامل تھا۔بیجی آئل ریفائنری گزشتہ سال جون میں بند کیے جانے سے قبل ایک لاکھ 75 ہزار بیرل روزانہ تیل فراہم کرتی تھی۔ شدت پسندوں نے اس پر اس وقت تسلط قائم کیا تھا جب انھوں نے موصل شہر پر قبضہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

عراقی فورسز نے گزشتہ نومبر میں اس کا قبضہ واگزار کروا لیا تھا لیکن زیادہ عرصہ تک وہ اس پر کنٹرول برقرار نہ رکھ سکے۔صلاح الدین صوبے کے لیے فوجی کمانڈ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ہفتہ کو یہاں فوج کی ایلیٹ گولڈن ڈویڑن اور نیم فوجی دستوں کی عسکریت پسندوں کے ساتھ ریفائنری کے جنوبی اور مغربی حصوں میں جھڑپیں جاری رہیں۔عراقی فورسز اور شیعہ ملیشیا نے رواں ماہ عسکریت پسندوں کو کئی جگہوں پر شکست دی ہے جن میں انھیں تکریت شہر سے مار بھگانا بھی شامل ہے۔

داعش نے بیجی اور مغربی صوبہ انبار میں دوبارہ حملے کیے تھے جس کی وجہ سے ہزاروں خاندانوں کو یہاں سے منتقل ہونا پڑا۔تاہم صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ یہاں مزید کمک بھیجی جا رہی ہے اور رمادی شہر کے لیے فوری طور پر کوئی بڑا خطرہ نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :