فلپائن ،فوجیوں پر کلبوں میں جانے پر پابندی عائد

پیر 20 اپریل 2015 06:14

منیلا (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 اپریل۔2015ء)بحرالکاہل کی امریکی کمان نے فلپائن میں اپنے فوجیوں کے شراب خانوں اور بیشتر کلبوں میں جانے پر پابندی عائد کردی ہے،یہ بات ایک فوجی ترجمان نے گزشتہ روز بتائی ہے جبکہ ہار میں ایک خواجہ سرا کو قتل کرنے کے الزام میں امریکی میرین کے ایک فوجی کے خلاف عدالتی کارروائی ہورہی ہے۔امریکی فورسز کے ترجمان کیپٹن ریلکس لم کے مطابق ہزاروں امریکی اور فلپائنی فوجی پیر کو دس روزہ سالانہ فوجی مشقیں شروع کریں گے۔

ترجمان نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ شراب خانوں اور بیشتر کلبوں میں جانے پر پابندی ہوگی۔دس بجے شام کے بعد کرفیو ہوگا،ترجمان نے کہا کہ امریکی فوجیوں کو صرف اپنی رہائش کے مقام مثلاً ان کے ہوٹلوں کے گردونواح میں کھانا کھانے کیلئے جانے کی اجازت ہوگی۔

(جاری ہے)

لم نے اس امر کی وضاحت نہیں کی کہ یہ پابندی کیوں عائد کی گئی ہے تاہم اس نے اعتراف کیا کہ یہ پابندی اس وجہ سے عائد کی گئی ہے کیونکہ ایک امریکی فوجی کو فلپائن میں فوجی مشقوں میں حصہ لینے کے بعد اکتوبر میں ایک شراب خانے میں خواجہ سرا سے ملاقات کے بعد اسے ہلاک کرنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

امریکی بحریہ کے فوجی پرائیویٹ فرسٹ کلاس جوزف سکاٹ پیمبرٹن پراولونگالیو کے فلپائن شہر میں اس جرم کی یا اس میں مقدمہ چل رہا ہے۔حکومت مخالف گروپوں نے اس واقعہ کی آڑ میں امریکہ اور اس کی سابق نو آبادی کے درمیان دفاعی معاہدے پر حملہ کیا ہے اور امریکی فوجیوں کی موجودگی پر مسلس احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔تاہم فلپائن جس کی کسی وقت علاقے میں سب سے کمزور فوجی قوت تھی اور جس کا بحرہ جنوبی چین کے حصوں پر چین کے ساتھ علاقائی تنازعہ ہے حالیہ مہینوں میں امریکہ سے وسیع تر دفاعی حمایت حاصل کرتا رہا ہے۔