غیر ملکی شہریوں پر حملے ،جنوبی افریقہ کے صدر کاانڈونیشیاء کا سرکاری دورہ منسوخ،جوہانسبرگ میں نفرت آمیز واقعات پر 30 سے زائد افراد گرفتار

پیر 20 اپریل 2015 06:13

جوہانسبرگ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 اپریل۔2015ء)جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے گزشتہ روز کہا ہے کہ انہوں نے پناہ گزینوں اور دوسرے غیر ملکیوں کے خلاف غیر ضروری تشدد کے معاملے کو نمٹانے کیلئے اپنا انڈونیشیاء کا سرکاری دورہ منسوخ کردیا ہے۔ان کے دفتر نے بتایا کہ زوما نے ملک میں غیر ملکی شہریوں پر حملوں سے متعلق معاملات سے نمٹنے کیلئے انڈونیشیا کا اپنا دورہ منسوخ کردیا ہے۔

یہ فیصلہ جنوبی افریقہ میں غیر ملکیوں پر حملوں جس میں کئی افراد ہلاک ہوگئے ہیں کے باعث اندرون ملک میں بڑھتے ہوئے اضطراب اور عالمی سطح پر اس پر اٹھنے والے شور کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ ۔ہم اپنا پیغام دہراتے ہیں کہ غیر ملکی شہریوں پر حملوں کیلئے کوئی بھی جواز نہیں بنتا،یہ حملے ہر اس چیز کے خلاف ہے جو ہم مانتے ہیں،یہ باتیں زوما نے اپنے منسوخ کئے گئے دورے پر بیان دیتے ہوئے کہیں۔

(جاری ہے)

جنوبی افریقہ کی اکثریت براعظم میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اچھے تعلقات اور امن کو پسند کرتی ہے۔ہم اگلے ہفتے تمام فریقوں کو مسئلے کے حل کیلئے مشغول کریں گے کیونکہ ہمیں حالات کو معمول پر لانے کیلئے تمام رہنماؤں کی ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے،ملکر کام کرنے سے ہم اس مشکل صورتحال پر قابو پالیں گے۔کئی ہفتے قبل مشرقی بندرگاہی شہر ڈربن میں غیر گریز تشدد پھوٹنے کے بعد یہ پھیل گیا ہے،جس کی وجہ سے ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور اس نے اقوام متحدہ اور دوسرے ملکوں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین کا کہنا ہے کہ نشانہ بننے والے زیادہ تر تعداد پناہ گزینوں اور سیاسی پناہ کے طور پر مقیم افراد کی ہے جو کہ جنگ اور سزاؤں سے مجبور اپنے وطن چھوڑ چکے ہیں۔ دریں اثناء جنوبی افریقہ کی پولیس نے اقتصادی گڑھ جوہانسبرگ کے گردونواح میں غیر ملکیوں سے نفرت کے نتیجے میں تشدد کے واقعات برپا ہونے کے پیش نظر گزشتہ روز 30سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا،یہ بات حکام نے گزشتہ روز بتائی ہے۔

کئی ہفتے قبل ملک کے مشرقی بندرگاہی شہر ڈربن میں پھوٹنے والے غیر ملکیوں کے خلاف تشدد میں اب تک چھ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔یہ تشدد جوہانسبرگ تک پھیل گیا ہے،اس کی وجہ سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں اور ہمسایہ ممالک کے علاوہ اقوام متحدہ میں تشویش پیدا ہوگئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات چھوٹے گروپوں نے جوہانسبرگ کے گردونواح کے کئی علاقوں میں کئی دکانوں پر دہاوا بول دیا۔

پولیس ترجمان لنگسیو ڈلامنی نے اے ایف پی کو بتایا کہ گزشتہ رات تیس سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔فی الوقت صورتحال پرسکون ہے لیکن ہم اپنی نفری کی تعیناتی میں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ گرفتار شدگان کے خلاف عوامی تشدد،املاک کو نقصان پہنچانے،گھروں میں گھسنے اور لوٹ مار کرنے کے الزامات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ترجمان نے کہا کہ پولیس کو شہر کے شمال میں مفلوک الحال قصبہ الیگزینڈریہ میں لوٹ مار کرنے والوں کو منتشر کرنے کیلئے ربڑ کی گولیاں استعمال کرنی پڑیں۔

متعلقہ عنوان :