پانچ فلسطینیوں نے پلاسٹک کی بوتلوں سے کشتی بناڈالی

پیر 20 اپریل 2015 06:11

غزہ سٹی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 اپریل۔2015ء)اسرائیل کی طرف سے بند کئے گئے غزہ پٹی میں ہروقت محصور رہنے والے 5فلسطینیوں نے پلاسٹک کی بوتلوں کو دوبارہ استعمال کرکے اس سے ایک کشتی بنائی۔1.8ملین آبادی والا چھوٹا سا ساحلی علاقہ2006ء سے زمین اور سمندری ناکہ بندی میں ہے۔مصر کی سرحد کے قریب اس کا رفاہ کا علاقہ واحد راستہ ہے جو کہ اسرائیل کے کنٹرول میں نہیں ہے اور بحیرہ روم میں،غزہ کے باشندے ساحل سے صرف6 ناٹیکل میل تک سفر کرسکتے ہیں،اس کے بعد یہ اسرائیلی نیوی کی پکڑ میں آجاتے ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کہ غزہ میں محصور رہنے کی وجہ سے پیدا ہونے والی پریشانی کو ختم کریں،یہ بات25 سالہ الیکٹریشن بہا عبید نے بتائی جس نے اپنے 25سالہ کزن وکیل محمد عبید کے ساتھ ملکر یہ کشتی بنائی ہے۔

(جاری ہے)

پانچ دوستوں نے ایک سخت فریم بنانے کیلئے تین ماہ تک ایک خراب دھات کو جوڑ جوڑ کر اس کی شکل درست کی تاکہ اس میں 1000پلاسٹک کی سبز بوتلیں لگائے۔بہا نے کہا کہ اسے بنانے میں ہمیں کچھ وقت لگا کیونکہ ہمارے پاس دن میں صرف6گھنٹے تک بجلی ہوتی تھی۔

انہوں نے چار میٹر(13فٹ لمبی) اور دو میٹر چوڑی کشتی جس پر اب فلسطینی پرچم لہرا رہا ہے،بنانے پر تقریباً 500ڈالر خرچ کئے۔محمد نے کہا کہ اب ہم ماہی گیری یا سمندر میں سفر کرسکتے ہیں،اس نے چمکتی ہوئی سبز کشتی جو کہ غزہ کی ساحل پر توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے،کے بارے میں کہا کہ یہ کچھ نیا ہے،شاید یہ ایک نرالی چیز ہے۔