مصر، فٹبال سٹیڈیم میں خونریز جھگڑے کے معاملے پر گیارہ مشتبہ افراد کو سزائے موت

پیر 20 اپریل 2015 06:14

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 اپریل۔2015ء)ایک مصری عدالت نے اتوار کے روز بندرگاہی شہر سعید میں 2012ء میں فٹبال سٹیڈیم میں ہونے والے جھگڑے جس میں 74افراد ہلاک ہوگئے تھے،کے معاملے پر دوبارہ مقدمہ چلائے جانے کے بعد 11مشتبہ افراد کو سزائے موت سنا دی ہے۔ایک اپیل کورٹ نے واقعہ میں ملوث ہونے پر نچلی عدالت کی طرف سے21افراد کو سنائی جانے والی سزائے موت کے فیصلے کو مسترد کرنے کے بعد گزشتہ سال فروری میں بہتر مدعا علیہان کے خلاف دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم دیاتھا۔

یہ ہنگامہ فروری2012ء میں اس وقت شروع ہوا جب ملکی ٹیم المسری اور قاہرہ کی ال اہلی کے شائقین دونوں کلبوں کے درمیان ایک میچ کے بعد آپس میں الجھ پڑے۔فٹبال کے گیارہ شائقین کو اتوار کو سنائی جانے والی سزائے موت کو مصر کے مفتی اعظم کو بھیج دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت 30مئی کو ان کے اور دوسرے مدعا علیہان قسمت کے بارے میں حتمی فیصلہ کرے گی۔تہتر مدعا علیہان میں نو پریس اہلکار اورالمسری کلب کے تین عہدیدار شامل ہیں جبکہ باقی دونوں کلبوں کے پرستار ہیں۔

ہلاک ہونے والوں یا مدعاعلیہان کے خاندانوں میں سے کسی نے اتوار کو عدالتی سیشن میں شرکت نہیں کی۔عدالت نے حفاظتی وجوہ کی بناء پر اپنے سیشن قاہرہ میں منعقد کئے۔اتوار کو سنائے جانے والے فیصلے کے خلاف اپیل کی جاسکتی ہے،2012ء میں پورٹ سعید کا ہنگامہ مصر میں کھیلوں سے متعلقہ خونین ترین ہنگامہ ہے۔قاہرہ میں شائقین کے خود اپنے ساتھ یا سیکورٹی فورسز کے ساتھ باقاعدگی سے جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :