امریکہ، تعمیراتی کمپنی کے ایگزیکٹو کا پیٹروبراس کے ایگزیکٹو ز کو رشوت دینے کا اعتراف

پیر 20 اپریل 2015 06:14

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20 اپریل۔2015ء)ایک اعلیٰ تعمیراتی کمپنی کے ایگزیکٹو نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ اس نے سرکاری تیل کمپنی پیٹروبراس کے ایگزیکٹوز کو 36.1ملین ڈالر کی رشوت ادا کی تھی،جو کہ برازیل کے سب سے بڑے کرپشن سکینڈل کی زد میں ہے،یہ بات مقامی میڈیا نے گزشتہ روز بتائی۔جی ون نیوز پورٹل نے بتایا کہ تعمیراتی کمپنی کیمارگو کوریا کے نائب صدر ایڈورڈو لیٹی نے استغاثہ کو بتایا ہے کہ رشوت 2007ء سے2012ء کے درمیان دی گئی،وہ مستقبل میں ان کی سزا میں کمی کے بدلے حکام کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

تعمیراتی کمپنی مبینہ طور پر ان کمپنیوں میں سے ایک ہے جس نے پیٹروبراس کے ایگزیکٹو کو زائد ادائیگیوں کے بدلے ٹھیکے دینے کے معاملے پر رشوت دی،پھر ایگزیکٹوز سے اس کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

(جاری ہے)

لیٹی کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ انتہائی آسان تھا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ٹھیکہ جات پر زائد ادائیگیاں بعض اوقات 20فیصد سے زائد تک پہنچی ہے۔

برازیل کی صدر ڈلما روسیف نے زیادہ تر عرصے کے دوران پیٹروبراس بورڈ کی قیادت کی تھی،جب مبینہ کرپشن رونما ہوئی اگر چہ کہ انہیں سکینڈل میں نامزد نہیں کیا گیا ہے۔سکینڈل کا پیٹروبراس جو کہ دنیا کی ساتویں سب سے بڑی معیشت میں سب سے بڑی کمپنی ہے،پر بھاری اثر مرتب ہوا ہے۔اس کے چیف ایگزیکٹو اور بورڈ آف ڈائریکٹرز نے فروری میں استعفے دے دئیے تھے جب کمپنی کو دو ریٹنگ اداروں کی جانب سے اس کی درجہ بندی گرانے کے بعد سٹاک ویلیو میں تقریباً9ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

متعلقہ عنوان :