اسلام آباد ہائیکورٹ ، پاک فضائیہ کے آفیسر اغواء کیس میں اسکواڈرن لیڈر کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم

جمعرات 30 اپریل 2015 08:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 اپریل۔2015ء)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاک فضائیہ کے آفیسر کے اغواء کے کیس میں اسکواڈرن لیڈر کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مقدمہ نمٹاتے ہوئے قرار دیا کہ ہمارے ادارے قانونی امور بھی غیر قانونی طریقے سے انجام دیتے ہیں،گزشتہ روز درخواست گزار کے وکیل انعام الرحیم نے عدالت میں پیش ہو کر مؤقف اختیار کیا کہ انٹیلی جنس ایجنسی نے اسکواڈرن لیڈر کو غیر قانونی طور پر کئی ماہ سے اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے،اگر ان پر کوئی الزام ہے تو عدالت میں پیش کرکے مقدمہ چلا جائے جبکہ جو رپورٹ جمع کروائی گئی ہے،اس میں کسی کمانڈنگ آفیسر کے دستخط ہی موجود نہیں ہیں،جس پر اسٹینڈنگ کونسل راجہ خالد محمود نے کہا کہ رپورٹ میں کہیں بھی ذکر نہیں کیا کہ حسن اختر کو کسی ایجنسی نے حراست میں رکھا ہوا ہے جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ رپورٹ میں حراست میں رکھنے سے انکار بھی نہیں کیا گیا،سرکاری ادارے غیر قانونی کام کرنے پر عدالت کو مجبور نہ کریں کہ وہ کوئی سخت آرڈر جاری کرے،فاضل جج نے اسکواڈرن لیڈر حسن اختر کیخلاف قانونی طریقے کو اپناتے ہوئے کارروائی کرنے اور بیوی سے ملاقات کا حکم جاری کردیا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ڈاکٹر فائزہ حسن نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ اس شوہر کو خفیہ ایجنسیوں نے غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا ہوا ہے

متعلقہ عنوان :