تحریک انصاف کا این اے 108سے مشکوک ڈگری کے حامل کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ، طارق تارڑ پی پی کے ٹکٹ پر 2008ء میں رکن قومی منتخب ہوئے، ڈگری کو عدالت میں چیلنج کیا گیا، فیصلہ ابھی تک نہیں آیا ،طارق تارڑ کو ٹکٹ دلوانے کیلئے شاہ محمود قریشی لابی نے اہم کردار ادا کیا ،الیکشن جیتنے پر معاملہ عدالت میں جانے کا امکان

ہفتہ 2 مئی 2015 08:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مئی۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کی قیادت ایک بار پھر مشکوک ڈگری کے حامل سابق رکن قومی اسمبلی محمد طارق تارڑ کو قومی اسمبلی کی نشست این اے 108سے ٹکٹ دینے کا فیصلہ کرچکی ہے ۔ محمد طارق تارڑ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر 2008ء میں اسی حلقے سے رکن قومی منتخب ہوئے تھے ان کی ڈگری کو عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا اور کوئی حتمی فیصلہ ابھی عدالت سے نہیں آیا تھا کہ اسمبلی کی مدت پوری ہوگئی ۔

اس حلقے سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ کیلئے سابق رکن قومی اسمبلی محمد اعجاز چوہدری کے بھتیجے عادل امتیاز نے بھی درخواست دے رکھی تھی ۔ واضح رہے کہ محمد اعجاز چوہدری کو ڈگری کیس میں عدالت عظمیٰ نے نااہل قرار دے دیا تھا اس وجہ سے اس حلقے میں دوبارہ الیکشن کا حکم صادر کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

محمد طارق تارڑ اگر جیت بھی گئے تو ڈگری کے حوالے سے ان کے سر پر بھی تلوار لٹکتی رہے گی محمد طارق تارڑ کو ٹکٹ دلوانے کیلئے شاہ محمود قریشی لابی نے اہم کردار ادا کیا ہے کیونکہ اس سے پہلے شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی میں بھی محمد طارق تارڑ کو ایم این اے کا ٹکٹ دلوانے کیلئے اہم کردار ادا کیا تھا ۔

محمد طارق تارڑ الیکشن جیت کر کامیاب ہوگئے تھے ان کی ڈگری کا معاملہ عدالت میں جانے کا قوی امکان ہے اور اس نااہلی کی تمام ذمہ داری شاہ محمود قریشی پر آئے گی اس حلقے کی ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ محمد اعجاز چوہدری اسی حلقے سے 2013ء میں آزاد حیثیت میں کامیاب ہوئے تھے محمد طارق کے الیکشن لڑنے کی صورت میں اعجاز چوہدری کے بھتیجے عادل امتیاز آزاد حیثیت میں امیدوار ہونگے اور ایک بار پھر مقابلہ جیتنے کی اہلیت رکھتے ہیں ۔