یمن میں شہری خدمات تباہی کے دہانے پرہیں،بان کی مون،گذشتہ ایک ماہ کے دوران بارہ سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

ہفتہ 2 مئی 2015 08:17

نیو یارک(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مئی۔2015ء) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بین کی مون نے کہا ہے کہ یمن میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران بارہ سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔انھوں نے خبردار کیا ہے یمن میں خانہ جنگی کے نتیجے میں صحت ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور ٹیلی مواصلات کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ بین کی مون کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں یمن میں ایک مرتبہ پھر تمام فریقوں سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ اگر ایسا ممکن نہیں تو کم سے کم انسانی امدادی سرگرمیوں کے لیے ہی جنگ میں وقفہ کردیا جائے۔ یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے لڑاکا طیارے 26 مارچ سے ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کررہے ہیں جبکہ برسرزمین ملک کے مختلف علاقوں میں حوثی جنگجووٴں اور صدر عبد ربہ منصور ہادی کی وفادار فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لڑائی کے نتیجے میں خوراک ،ایندھن اور ادویہ و طبی سامان کی ترسیل رْک چکی ہے اور تمام ہوائی اڈے شہری پروازوں کے لیے بند ہیں۔ بین کی مون نے خبردار کیا ہے کہ عرب دنیا کے اس غریب ملک میں امدادی سرگرمیاں آیندہ چند روز تک ہی جاری رہ سکیں گی۔انھوں نے تمام متحارب فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ شہریوں کا تحفظ کریں اور اسپتالوں اور مراکزِ صحت پر حملے فوری طور بند کردیں۔