سعودی سرحد پر حوثی باغیوں کا پہلا حملہ، تین سعودی فوجی ہلاک،یمن میں ایندھن کی شدید قلت، امدادی سرگرمیاں متاثر

ہفتہ 2 مئی 2015 08:14

ریاض،عدن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2 مئی۔2015ء)یمنی باغیوں نے گزشتہ شب ایک حفاظتی چوکی کو نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں تین سعودی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب یمن میں ایندھن کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے، جس کا امدادی سرگرمیوں پر اثر پڑ رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ ہفتوں کی فضائی بمباری کے بعد گزشتہ شب دیر گئے پہلی مرتبہ حوثی باغیوں نے سرحد عبور کرتے ہوئے سعودی چوکی کو نشانہ بنایا۔

سعودی وزارت دفاع کے مطابق صوبہ نجران میں باغیوں کے اس حملے کو ناکام بنا دیا گیا جبکہ جوابی کارروائی میں درجنوں حوثی باغی ہلاک ہو گئے ہیں۔ سعودی سرحد پر محدود جھڑپوں کے واقعات اس سے پہلے بھی سامنے آ چکے ہیں لیکن ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ سعودی حکام نے باغیوں کی اس کارروائی کو باقاعدہ حملہ قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

باغیوں کی جانب سے جانی نقصان کی ابھی تک کوئی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں جبکہ یہ بھی واضح نہیں ہیں کی جھڑپ میں زخمی ہونے والے سعودی فوجیوں کی تعداد کتنی ہے ؟دوسری جانب اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے یمنی تنازعے کے فریقین سے ایک مرتبہ پھر فوری فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

بان کی مون کے مطابق یمن میں مواصلاتی اور طبی نظام تباہ ہونے کو ہے۔ ان کے بقول یہ لڑائی امدادی سرگرمیوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی ہے۔ بان کی مون کا کہنا تھا کہ اگر ایندھن کی فراہمی بحال نہ ہوئی تو چند روز کے اندر اندر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہونے والی امدادی سرگرمیاں معطل کر دی جائیں گی۔ دوسری جانب ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ وہ ایندھن کی شدید قلت کی وجہ سے یمن میں خوراک کی تقسیم کا عمل روک رہے ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے جمعے کے روز کہا ہے کہ یمن میں جاری لڑائی کی وجہ سے صرف گزشتہ ایک ماہ میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد تقریبا? بارہ سو پچاس ہو چکی ہے جبکہ اس تنازعے سے پچھہتر لاکھ یمنی متاثر ہوئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یمن کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہونے کے قریب ہے جبکہ بجلی کی فراہمی بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کی اس تنظیم کے مطابق طبّی مراکز کی تباہی کی وجہ سے لوگوں میں وبائی بیماریاں پھیلتی جا رہی ہیں۔ دریں اثناء یمن کے شہر عدن میں فریقن کے مابین لڑائی جاری ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 47 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں آٹھ شہری ہیں، دس کا تعلق سعودی عرب کے اتحادیوں سے ہے جبکہ انتیس کا تعلق حوثی باغیوں سے بتایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :