بھارت، چار ایتھلیٹس کی اجتماعی خودکشی کی کوشش

جمعہ 8 مئی 2015 06:16

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مئی۔2015ء) بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں سپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے ایک ہوسٹل میں واٹر سپورٹس کی تربیت حاصل کرنے والی چار لڑکیوں نے بدھ کی رات دیرگئے میبنہ طور پر خود کشی کرنے کی کوشش کی۔ان میں سے ایک لڑکی کی موت ہوگئی ہے اور باقی تین ابھی زیر علاج ہیں۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اسے لڑکیوں کے کمرے سے ایک خط ملا ہے لیکن اس کی تفصلات ابھی ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔

چاروں لڑکیاں سپورٹس اتھارٹی آف انڈیاکے الاپوزا سپورٹس سینٹر میں بدھ کی رات بے ہوش حالت میں ملی تھیں۔ انہیں الاپوزا کے بڑے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان میں سے ایک نے جمعرات کی صبح دم توڑ دیا۔ اس لڑکی کی عمر تقریباً سولہ سال بتائی گئی ہے۔ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ لڑکیوں نے یہ قدم کیوں اٹھایا۔

(جاری ہے)

کیرالہ پولیس کے مطابق انہوں نے اس علاقیمیں پیدا ہونے والا ایک زہریلا پھل کھا کر اپنی جان لینے کی کوشش کی تھی۔

خبر رساں ادراروں کے مطابق پولیس کا خیال ہے کہ لڑکیوں کو ہراساں کیا جارہا تھا لیکن پولیس نے ابھی اس بارے میں کچھ نہیں کہا ہے کہ ہراساں کرنے والے لوگ کون تھے؟سپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل انجیتی شری نواس کا کہنا ہے کہ باقی تینوں لڑکیوں کی حالت بھی کافی خراب ہے اور ان کی جان بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔لڑکیوں کے رشتہ داروں کا الزام ہے کہ انہیں ان کے کچھ سینیئر اور اتھارٹی کے اہلکار ہراساں کر رہے تھے۔

لیکن سپورٹس اتھارٹی کی ایک اہلکار کا دعویٰ ہے کہ لڑکیاں ایک شادی میں گئی تھیں جہاں انہوں نے بیئر پی تھی، اور اس وجہ سے انہیں ڈانٹا گیا تھا۔کھیلوں کے وفاقی وزیر سربانند سونو وال نے کہا کہ اگر سپورٹ اتھارٹی کا کوئی اہلکار کسی بھی طرح اس واقعہ میں ملوث پایاگیا تو اسے بخشا نہیں جائے گا۔اگرچہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی کسی پر ذمہ داری عائد کی جائے گی لیکن ماضی میں بھی سپورٹس اتھارٹی اور کھیلوں کی نگرانی کرے والے دوسرے اداروں کے کوچز اور اہلکاروں کو ایتھلیٹس کے ساتھ زیادتی کے الزامات کا سامنا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :