ہمارے کھلاڑیوں کے فٹنس کا معیار دنیا میں سب سے بدتر ہے، شہریار خان ،مصباح الحق اور یونس خان فٹنس کے عالمی معیار پر کسی حد تک پورا اترتے ہیں،فوری طور پر تو اقدامات نہیں کیے جا سکتے کیونکہ آہستہ آہستہ فٹنس کا کلچر بنانا پڑے گا، چیئرمین پی سی بی

جمعہ 8 مئی 2015 05:56

ڈھاکا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 مئی۔2015ء) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) شہریار خان نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی فٹنس پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کے فٹنس کا معیار دنیا میں سب سے بدتر ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کے فٹنس کا معیار دنیا میں سب سے بدتر ہے اور صرف مصباح الحق اور یونس خان فٹنس کے عالمی معیار پر کسی حد تک پورا اترتے ہیں۔

شہریار خان نے کہا کہ فوری طور پر تو اقدامات نہیں کیے جا سکتے کیونکہ آہستہ آہستہفٹنس کا کلچر بنانا پڑے گا۔’ہماری کوئی بھی فرسٹ کلاس ٹیم ڈومیسٹک کرکٹ کے فٹنس کے کم از کم معیار پر بھی پورا نہیں اترتی جس کی وجہ سے قومی ٹیم کے انتخاب میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان چیزوں سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ آہستہ آہستہ نمٹا جائے گا، یہ راتوں رات نہیں ہو سکتا۔

(جاری ہے)

ہمارا فٹنس کا معیار عالمی معیار کے مطابق نہیں، ہمیں اب اہم اقدامات کرنے ہوں گے کیونکہ یہاں فٹنس کا کلچر نہیں جسے عام کرنا ہو گا‘۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے، فٹنس میں ہمارا گریڈ 10 ہے جبکہ آسٹریلیااور جنوبی افریقہ جیسی ٹیموں کا 14 ہے، ہمیں بنگلہ دیش میں فرق صاف نظر آیا، وہ فٹ تھے، صرف مصباح اور یونس فٹنس کے معیار پر پورا اترتے ہیں، کوئی اور کھلاڑی اس معیار پر پورا نہیں اترتا جو ناقابل برداشت ہے۔

پاکستان کی تاریخ کی بدترین رینکنگ ہے، اب پاکستان کو چیمپیئنز ٹرافی کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے عالمی درجہ بندی میں بہتری درکار ہے۔ایک روزہ میچوں کی سیریز کے بعد واحد ٹی ٹوئنٹی میں بھی فتح پاکستانی ٹیم سے روٹھی رہی جبکہ پہلے ٹیسٹ میچ میں مضبوط پوزیشن میں پہنچنے کے بعد بنگلہ دیش کی ریکارڈ اوپننگ شراکت نے پاکستان کو ایک بار پھر فتح سے محروم کردیا۔